خواجہ آصف کی پی ٹی آئی کے احتجاجی منصوبوں پر شدید مذمت

خواجہ آصف کی پی ٹی آئی کے احتجاجی منصوبوں پر شدید مذمت


وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ان منصوبوں کی شدید مذمت کی ہے جن کے تحت وہ ملک میں ہونے والے اہم بین الاقوامی کرکٹ ایونٹس کے دوران احتجاج کرنے جا رہی ہے۔

انہوں نے اس اقدام کو “پاکستان کو کرکٹ کے میدان میں تنہا کرنے اور شرمندہ کرنے کی ایک ملک دشمن کوشش” قرار دیا۔

اپنے سرکاری ایکس اکاؤنٹ پر متعدد پوسٹس میں، آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے باضابطہ طور پر 8 فروری کو لاہور میں احتجاج کی اجازت طلب کی ہے، جس دن پاکستان قذافی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنی تین ملکی سیریز کا پہلا میچ کھیلنے جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے 19 فروری کو بھی ایک طویل مارچ کا اعلان کیا ہے، جو چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ کے ساتھ متصادم ہے۔ یہ ٹورنامنٹ کئی سال بعد پاکستان میں منعقد ہو رہا ہے۔

“یہ محض اتفاق نہیں” – خواجہ آصف

خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا، “یہ محض اتفاق نہیں بلکہ پاکستان کی بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کو سبوتاژ کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ وہ پاکستان سے چیمپئنز ٹرافی چھیننا چاہتے ہیں، اور یہ ناقابل قبول ہے۔”

انہوں نے پی ٹی آئی پر الزام لگایا کہ وہ قومی وقار کے بجائے سیاسی مفادات کو ترجیح دے رہی ہے۔ “یہاں تک کہ ان کے اپنے حامیوں کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ ایک لیڈر سیاسی مفادات کے لیے اتنا نیچے گر سکتا ہے،” آصف نے تنقید کرتے ہوئے کہا۔

فوجی قیادت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے؟

اپنی ایک اور پوسٹ میں، آصف نے سیاسی تجزیہ کار منیب فاروق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “جب عمران خان نے دیکھا کہ ان کا خط ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا ہے، تو انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کے آرمی چیف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ وہ 8 فروری کے حوالے سے ایک خاص ماحول بنانا چاہتے ہیں اور ان کا اصل ہدف پاک فوج اور آرمی چیف ہیں۔”

اس تبصرے کے جواب میں، وزیر دفاع نے ریاستی اداروں کے خلاف پی ٹی آئی کی بار بار محاذ آرائی پر تنقید کی۔ “ہر ملک کی کچھ ریڈ لائنز ہوتی ہیں جو اس کی سلامتی کی ضامن ہوتی ہیں۔ عمران خان اور ان کے حامی اقتدار کھونے کے بعد کئی بار ان خطوط کو عبور کر چکے ہیں۔ اس کے نتائج زیادہ دور نہیں۔ آخر کب تک وہ اس ملک کی بنیادوں پر حملے کرتے رہیں گے؟” آصف نے سوال اٹھایا۔


اپنا تبصرہ لکھیں