خان اکیڈمی پاکستان اور اخوت کا تعلیمی معاون کے لیے شراکت داری کا معاہدہ


خان اکیڈمی پاکستان نے ملک کے معروف غیر منافع بخش تعلیمی نیٹ ورکس میں سے ایک اخوت کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں تاکہ اخوت کے اسکولوں میں خان اکیڈمی کے اے آئی سے چلنے والے تدریسی معاون خانمیگو کا تجرباتی استعمال کیا جا سکے۔

اس معاہدے پر اخوت کے بانی اور چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب اور خان اکیڈمی پاکستان کے سی ای او ذیشان حسن نے دستخط کیے۔ یہ شراکت داری پاکستان بھر کے کلاس رومز میں اساتذہ کی مدد اور سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی کے استعمال میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

ذیشان حسن نے مزید کہا، “خانمیگو کو معلمین کی ذاتی تدریس میں مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہم پاکستان کے تعلیمی منظر نامے میں اس کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے اخوت کے ساتھ کام کرنے پر بہت خوش ہیں۔”

اس تجرباتی پروگرام کے تحت، اخوت کے اسکولوں میں اساتذہ کو خانمیگو کو روزمرہ کے تدریسی معاون کے طور پر استعمال کرنے کی تربیت دی جائے گی، جس سے سبق کی منصوبہ بندی آسان ہو جائے گی اور زیادہ مؤثر تدریس ممکن ہو سکے گی۔ خان اکیڈمی پاکستان پورے پروگرام کے دوران مقامی مدد، تربیت اور کارکردگی کی نگرانی فراہم کرے گا۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا، “یہ شراکت داری تعلیمی جدت طرازی کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اے آئی کا فائدہ اٹھا کر، ہم اساتذہ کو سیکھنے کے تجربات کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین وسائل سے لیس کر سکتے ہیں۔”

اگر یہ تجرباتی پروگرام کامیاب رہا، تو یہ پاکستان کے دیگر اسکول نیٹ ورکس میں خانمیگو کے وسیع تر نفاذ کی راہ ہموار کر سکتا ہے، جو خان اکیڈمی پاکستان کے عالمی معیار کی تعلیم کو سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے مشن کی حمایت کرے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں