کھابی لیم کی امریکہ میں مختصر حراست اور مداحوں کی تشویش


دنیا کی سب سے مقبول سوشل میڈیا شخصیات میں سے ایک، کھابی لیم کو امریکہ کے دورے کے دوران مختصر طور پر حراست میں لیا گیا، جس سے ان کے مداحوں میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی۔

رپورٹ کے مطابق، ٹک ٹاک اسٹار 30 اپریل کو گزشتہ ماہ نیویارک شہر میں ہونے والے میٹ گالا کے لیے امریکہ پہنچنے کے بعد اپنے ویزا کی مدت سے زیادہ ٹھہرے، اور انہیں لاس ویگاس میں امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) نے تحویل میں لے لیا۔

تاہم، بعد میں وہ ملک بدری کے حکم نامے کے بغیر امریکہ سے چلے گئے۔

لیم، جن کا قانونی نام سیرنگ کھابان لیم ہے، کو گزشتہ جمعہ کو ہیری ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا تھا۔ آئی سی ای کے ترجمان نے تصدیق کی کہ انہیں رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی، جس سے ان کے امیگریشن ریکارڈ میں ملک بدری کا حکم نامہ شامل ہونے سے بچ گیا، جیسا کہ یورو نیوز نے رپورٹ کیا۔

اس طرح کا حکم نامہ انہیں دس سال تک امریکہ واپس آنے سے روک سکتا تھا۔

25 سالہ انفلوینسر کی حراست صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں پر سخت کارروائیوں کے ساتھ ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں آئی سی ای کے خلاف احتجاج ہوئے ہیں، خاص طور پر لاس اینجلس میں حالیہ چھاپوں کے جواب میں۔

لیم نے اپنی ٹک ٹاک ویڈیوز کے ذریعے بین الاقوامی شہرت حاصل کی، جو وہ بغیر بولے بناتے ہیں۔ وہ مزاحیہ انداز میں مضحکہ خیز طور پر پیچیدہ “لائف ہیکس” پر ردعمل ظاہر کرتے ہیں اور اس پلیٹ فارم پر 162 ملین سے زیادہ فالوورز جمع کر چکے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں