کارلا سوفیا گاسکون نے او اسکار ایوارڈز کے موقع پر تنازعہ کا سامنا کرنے کے بعد ایک طویل بیان جاری کیا ہے۔
سوفیا کو اپنی فلم ایملیا پیریز میں کردار ادا کرنے پر اسکار ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
30 جنوری کو، انہوں نے ویرائٹی کو ایک معافی کا بیان جاری کیا، “میں اپنے ماضی کے سوشل میڈیا پوسٹس کے حوالے سے ہونے والی بات چیت کا اعتراف کرنا چاہتی ہوں جس سے لوگوں کو تکلیف پہنچی۔ ایک ایسے شخص کے طور پر جو ایک مارگنلائزڈ کمیونٹی سے تعلق رکھتا ہے، میں اس دکھ کو اچھی طرح سے جانتی ہوں اور ان تمام افراد سے دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہوں جنہیں میں نے درد پہنچایا۔”
اداکارہ نے مزید کہا، “میری ساری زندگی ایک بہتر دنیا کے لیے جدوجہد کرتے گزری ہے۔ مجھے یقین ہے کہ روشنی ہمیشہ اندھیرے پر غالب آئے گی۔”
2020 میں اپنے ایک ٹویٹ میں، سوفیا نے کچھ اسلام مخالف تبصرے کیے تھے۔
وی آر دی نوبلز کی اسٹارلیٹ نے لکھا، “مجھے افسوس ہے، کیا یہ صرف میرا تاثر ہے یا اسپین میں مسلمانوں کی تعداد بڑھ گئی ہے؟ ہر بار جب میں اپنی بیٹی کو اسکول سے لینے جاتی ہوں، وہاں مزید خواتین اپنے بال ڈھک کر اور اپنی اسکرٹس ہیلس تک پہن کر آتی ہیں۔ اگلے سال انگریزی کی بجائے ہمیں عربی سکھانی ہوگی۔”
سوفیا نے اس سے قبل جارج فلائیڈ کی موت پر بھی ایک متنازعہ رائے دی تھی، جو کہ امریکہ میں #BLACKLIVESMATTER تحریک کی ابتداء کا سبب بنی تھی۔