سری لنکن کرکٹر کامیندو میندِس کو 2024 کا آئی سی سی ایمرجنگ پلیئر آف دی ایئر قرار دیا گیا ہے، جو ان کی شاندار کارکردگی کا عکاس ہے، جس میں انہوں نے مختلف فارمیٹس میں اپنی مہارت کو نمایاں کیا۔
26 سالہ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے 1,451 رنز بنائے اور 50 سے زیادہ کی اوسط سے کھیل کر خود کو کرکٹ کی دنیا کے ابھرتے ہوئے ستاروں میں شامل کیا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں، میندِس نے ایک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نو میچز میں 1,049 رنز بنائے، جس کی اوسط 74.92 تھی۔
ان کی کارکردگی میں پانچ سنچریاں اور تین نصف سنچریاں شامل تھیں، جن میں سے بیشتر سری لنکا کے لیے اہم مواقع پر حاصل کی گئیں۔ یہ فیصلہ کن کارکردگیاں ان کو قومی ٹیسٹ ٹیم کے ستون کے طور پر مضبوط کرتی ہیں۔
سال کے آغاز میں صرف ایک ٹیسٹ میچ کھیلنے والے میندِس نے تمام فارمیٹس میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے سری لنکا کو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کی کوشش میں مدد دی اور سال بھر میں 1,000 سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے چھ بلے بازوں میں شامل ہوئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اس گروپ میں سب سے زیادہ اوسط حاصل کی۔
انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران، میندِس نے تین ٹیسٹ میچز میں سری لنکا کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر اختتام کیا۔ ان کی کوششوں نے سری لنکا کو انگلینڈ کی سرزمین پر ایک دہائی بعد پہلی ٹیسٹ فتح دلائی۔
میندِس کی کیریئر کی بہترین کارکردگی نیوزی لینڈ کے خلاف گالے میں دوسرے ٹیسٹ کے دوران سامنے آئی۔
انہوں نے پہلے اننگز میں ناقابل شکست 182 رنز بنائے، جس میں 16 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے، اور اس اننگز نے سری لنکا کو 602/5 کے مجموعے تک پہنچایا، جس کی بدولت سری لنکا نے 2-0 سے سیریز جیت لی اور انہیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔
ان کی مسلسل کارکردگی نے انہیں ایک ممتاز مقام دلوایا، کیونکہ وہ 1,000 ٹیسٹ رنز بنانے والے مشترکہ تیسرے تیز ترین کھلاڑی بنے، اور اس سنگ میل کو 13 اننگز میں مکمل کر کے سر ڈان بریڈمین کے ریکارڈ کے برابر آ گئے۔
“2024 میں دو آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ ایوارڈز جیتنے کے ساتھ ساتھ آئی سی سی ایمرجنگ مین کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز ملنا مجھے بے حد خوشی اور فخر سے بھر دیتا ہے،” میندِس نے کہا۔ “یہ اعزازات میری محنت اور لگن کا نتیجہ ہیں، جنہیں میرے کوچز، ٹیم میٹ، خاندان اور دوستوں کی بھرپور حمایت حاصل رہی۔”
اپنی سفر کے بارے میں وہ کہتے ہیں، “بین الاقوامی کرکٹ کھیلنا ہمیشہ سے میرا بچپن کا خواب رہا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنا نہ صرف ایک اعزاز ہے بلکہ مسلسل محنت کا نتیجہ بھی ہے۔”
میندِس نے اپنے ہم عصر نامزد کھلاڑیوں کی بھی تعریف کی اور کہا، “میں گس، شمر اور سائیم کی زبردست صلاحیتوں کا بھی اعتراف کرتا ہوں، جو تمام عمدہ کھلاڑی ہیں۔”