جنوبی افریقی فاسٹ بولر کاگیسو ربادا تفریحی منشیات کے استعمال پر کرکٹ سے پابندی کا شکار


جنوبی افریقی فاسٹ بولر کاگیسو ربادا نے ہفتہ کو انکشاف کیا کہ وہ تفریحی منشیات کے استعمال پر کرکٹ سے پابندی کا شکار ہیں۔

29 سالہ ربادا گزشتہ ماہ انڈین پریمیئر لیگ میں گجرات ٹائٹنز کے لیے صرف دو میچ کھیلنے کے بعد “ذاتی وجوہات” کی بنا پر جنوبی افریقہ واپس چلے گئے تھے۔

جنوبی افریقی کرکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں، ربادا نے کہا کہ ان کی غیر حاضری “ایک تفریحی منشیات کے استعمال کے لیے ایک منفی تجزیاتی نتیجے” کی وجہ سے تھی جس کے نتیجے میں انہیں عارضی معطلی کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان میں معطلی کی مدت یا یہ کب تک جاری رہے گی اس کی وضاحت نہیں کی گئی، لیکن ربادا نے کہا: “میں اس کھیل میں واپس آنے کا منتظر ہوں جسے میں کھیلنا پسند کرتا ہوں۔”

گجرات کے آئی پی ایل کے لیگ مرحلے میں چار میچ باقی ہیں، جس کا آغاز منگل کو ممبئی انڈینز کے خلاف میچ سے ہوگا۔ ٹیم نے اپنے 10 میچوں میں سے سات جیت کر پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کی مضبوط پوزیشن بھی حاصل کر لی ہے۔

ربادا جنوبی افریقہ کے صف اول کے فاسٹ بولر ہیں۔ انہوں نے 70 ٹیسٹ میچوں میں 327 وکٹیں حاصل کی ہیں اور توقع ہے کہ وہ 11 جون سے لندن کے لارڈز میں شروع ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف جنوبی افریقہ کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا: “میں ان تمام لوگوں سے دلی معذرت خواہ ہوں جنہیں میں نے مایوس کیا ہے۔ میں کرکٹ کھیلنے کے استحقاق کو کبھی بھی معمولی نہیں لوں گا۔ یہ استحقاق مجھ سے کہیں بڑا ہے۔ یہ میری ذاتی خواہشات سے بالاتر ہے۔”

انہوں نے مزید کہا: “یہ لمحہ میری پہچان نہیں بنے گا۔ میں وہ کام کرتا رہوں گا جو میں ہمیشہ سے کرتا آیا ہوں، مسلسل محنت کرتا رہوں گا اور اپنے فن کے لیے جوش اور لگن کے ساتھ کھیلتا رہوں گا۔”


اپنا تبصرہ لکھیں