جینسن ہوانگ کا دعویٰ: انسانی نما روبوٹ فیکٹریوں میں جلد عام ہو جائیں گے


اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ کا خیال ہے کہ انسانی نما روبوٹ پانچ سال سے بھی کم عرصے میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتے نظر آئیں گے۔

منگل کے روز، ہوانگ نے تقریباً 3 ٹریلین ڈالر کی کمپنی کی سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے دوران سان ہوزے، کیلیفورنیا میں ایک بھرے ہوئے ہاکی اسٹیڈیم کے سامنے کلیدی خطاب کیا۔

ہوانگ نے سافٹ ویئر ٹولز کی نقاب کشائی کی، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ انسانی نما روبوٹس کو دنیا میں زیادہ آسانی سے نیویگیٹ کرنے میں مدد کریں گے۔

تقریر کے بعد صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے، ہوانگ سے پوچھا گیا کہ وہ کون سے اشارے ہوں گے جو ظاہر کریں گے کہ اے آئی ہر جگہ موجود ہو گیا ہے۔

دیگر جوابات کے علاوہ، ہوانگ نے کہا کہ یہ تب ہوگا “جب، لفظی طور پر، انسانی نما روبوٹ ادھر ادھر گھوم رہے ہوں گے، جو پانچ سال دور نہیں ہے۔ یہ پانچ سال دور کا مسئلہ نہیں ہے، یہ چند سال دور کا مسئلہ ہے۔”

انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ کی صنعت ممکنہ طور پر پہلے انسانی نما روبوٹس کو اپنائے گی کیونکہ اس صنعت میں اچھی طرح سے متعین کام ہیں جنہیں روبوٹ کنٹرول شدہ ماحول میں سنبھال سکتے ہیں۔

ہوانگ نے کہا، “میرے خیال میں اسے پہلے فیکٹریوں میں جانا چاہیے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈومین بہت زیادہ محفوظ ہے، اور استعمال کا معاملہ بہت زیادہ مخصوص ہے۔”

“اس کی قدر کا تعین کرنا بہت، بہت آسان ہے۔ انسانی روبوٹ کرائے پر لینے کی موجودہ شرح شاید 100,000 ڈالر ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ کافی اچھی اقتصادیات ہے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں