جینی ہرموسو کا بیان: 2023 ورلڈ کپ کی خوشیاں "داغدار" ہو گئیں

جینی ہرموسو کا بیان: 2023 ورلڈ کپ کی خوشیاں “داغدار” ہو گئیں


جینی ہرموسو نے اسپین کے سابق فٹبال چیف کے خلاف مقدمے میں عدالت کو بتایا کہ 2023 کے ورلڈ کپ کی خوشیاں لوئس روبیالس کی ناپسندیدہ بوسہ دینے کی حرکت سے “داغدار” ہو گئیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، پیر 3 فروری 2025 کو، جب سابق ہسپانوی فٹبال چیف کے خلاف ہرموسو کو بوسہ دینے کے معاملے پر جنسی حملے کا مقدمہ شروع ہوا، تو فٹبالر نے عدالت میں کہا کہ بغیر اجازت کے بوسہ دیے جانے پر وہ بطور عورت “بے عزت” محسوس کر رہی تھیں۔

34 سالہ ہرموسو نے عدالت میں کہا، “میں نے کچھ سنا یا سمجھا نہیں۔ اگلی چیز جو اس نے کی، وہ یہ تھی کہ اس نے میرے کانوں پر ہاتھ رکھے اور میرے منہ پر بوسہ دیا… میں نے بے عزتی محسوس کی۔ کسی بھی لمحے میں ردعمل دینے کے قابل نہیں تھی۔ (یہ) میری زندگی کے سب سے خوشگوار دنوں میں سے ایک کو داغدار کر گیا۔”

اس واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا، “مجھے لگا کہ یہ بالکل بے موقع تھا۔ میں پہلے ہی جانتی تھی کہ میرا باس مجھے چوم رہا ہے اور ایسا کسی بھی سماجی یا کام کے ماحول میں نہیں ہونا چاہیے۔”

علاوہ ازیں، روبیالس نے 2023 ورلڈ کپ میں اسپین کی فتح کے بعد میڈل تقریب کے دوران ہرموسو کو چوم کر شدید غصے کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں احتجاج اور ان کے استعفیٰ کے مطالبات سامنے آئے، جبکہ انہوں نے کسی بھی غلطی سے انکار کیا۔

اے بی سی نیوز کے مطابق، استغاثہ روبیالس کے مبینہ اقدام پر ایک سال قید کی سزا کا مطالبہ کر رہے ہیں، ساتھ ہی 1.5 سال کی اضافی سزا اس پر بھی کہ وہ ہرموسو کو عوامی طور پر یہ کہنے پر مجبور کرتا رہا کہ بوسہ باہمی رضامندی سے دیا گیا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں