اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کی

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کی


اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ہفتے کے روز ریٹائرڈ میجر جنرل ایال زمیر کو ملک کی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا۔

زمر، جو 2018 سے 2021 تک نائب چیف آف اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی کی جگہ لیں گے، جنہوں نے گزشتہ ماہ اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا اور 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کے حوالے سے سیکیورٹی کی خامیوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ ہیلیوی 6 مارچ کو عہدہ چھوڑ دیں گے۔

نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں اس تقرری کی تصدیق کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ وزیراعظم اور وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے زمیر کی قیادت پر اتفاق رائے ظاہر کیا۔

زمیر 28 سالہ فوجی کیریئر کے حامل ہیں اور وہ جنوبی کمانڈ کے سربراہ رہ چکے ہیں، جو غزہ کی سرحد پر آپریشنز کی نگرانی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ماضی میں نیتن یاہو کے فوجی سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔

یہ تقرری ایک نازک وقت پر ہوئی ہے، جب اسرائیل غزہ میں ایک طویل فوجی آپریشن میں مصروف ہے، لبنان میں جاری جھڑپوں اور ایران، عراق، اور یمن سے حالیہ فضائی حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔

غزہ کے تنازعے کے علاوہ، اسرائیلی فوج نے حالیہ ہفتوں میں شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر آپریشنز کیے ہیں اور دسمبر کے آخر سے شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا ہے۔

اکتوبر 7 کے حملے کے حوالے سے حکومت کی کارکردگی پر وسیع تنقید کے باوجود، نیتن یاہو کی حکومت نے سیکیورٹی کی ناکامیوں کی تحقیقات کے لیے رسمی ریاستی انکوائری شروع کرنے کے مطالبات کو ابھی تک مسترد کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 1,200 افراد کی ہلاکت اور 250 کے قریب یرغمالیوں کی گرفتاری ہوئی۔

ہیلیوی نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں زمیر کو تعیناتی پر مبارکباد دی اور کمانڈ کی منتقلی کو ہموار بنانے کا عہد کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں