اسرائیلی فوج کا نتساریم کاریڈور سے انخلا، جو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا ایک اہم حصہ ہے، آج متوقع ہے۔ یہ کاریڈور، جو جنگ کے ابتدائی دنوں میں قائم کیا گیا تھا، ایک 6 کلومیٹر طویل فوجی زون بن گیا، جس نے شمالی غزہ کو باقی علاقے سے منقطع کر دیا۔
اس کاریڈور کے قیام کے بعد ہزاروں فلسطینی اپنے گھروں سے محروم ہو گئے، جب کہ انہیں جنوب کی طرف نقل مکانی پر مجبور کیا گیا، جہاں انہیں فوجی چیک پوسٹوں، تلاشیوں، گرفتاریوں اور پرتشدد کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ فلسطینیوں کے لیے یہ علاقہ “موت کا کاریڈور” بن چکا تھا، جو ان کے مصائب کی علامت تھا۔
اسرائیلی فوج کے متوقع انخلا کے ساتھ، فلسطینیوں کو نقل و حرکت میں بہتری اور اپنے گھروں کو واپس جانے کی امید ہے۔ اس علاقے کے رہائشی اپنے تباہ شدہ گھروں کی حالت دیکھنے کے منتظر ہیں، جب کہ شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان سفر زیادہ آسان اور محفوظ ہونے کی توقع ہے۔
اگرچہ معاہدے کے تحت انخلا کی آخری تاریخ آج ہے، لیکن زمینی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی افواج نے ابھی مکمل طور پر پیچھے ہٹنا شروع نہیں کیا۔ تاہم، توقع کی جا رہی ہے کہ یہ عمل جلد مکمل ہو جائے گا اور فلسطینی اس پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔