حماس اور صحت حکام کے مطابق، خان یونس کے ناصر ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے ایک سینئر عہدیدار اور 16 سالہ لڑکے سمیت کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔
حماس نے ایک بیان میں گروپ کے سیاسی بیورو کے رکن اسماعیل برہوم کی موت کی تصدیق کی، جو حملے کے وقت ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ مسلح گروپ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور فلسطینی شہریوں اور قیادت کے اسرائیلی “منظم قتل” کی مثال قرار دیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے تصدیق کی کہ برہوم حملے کا مطلوبہ ہدف تھا۔ اسرائیلی فوج نے آپریشن کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس جمع کرنے کے عمل کے بعد “درست گولہ بارود” سے حملہ کیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا، “حماس بین الاقوامی قانون کی براہ راست خلاف ورزی کرتے ہوئے، قتل عام کرنے والے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے ایک فعال ہسپتال کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے شہری انفراسٹرکچر کا استحصال کر رہا ہے، اور غزہ کی آبادی کو بے رحمی سے خطرے میں ڈال رہا ہے۔”
طبی انفراسٹرکچر تباہ حال
طبی عملے کے مطابق، حملے سے ناصر ہسپتال کے مرد مریضوں کے سرجیکل وارڈ کو شدید نقصان پہنچا۔ ہسپتال میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے ٹراما سرجن فیروز سدھوا نے تصدیق کی کہ حملے میں ہلاک ہونے والا 16 سالہ لڑکا ان کا مریض تھا۔
سدھوا نے الجزیرہ کو بتایا، “میں نے 18 مارچ کو اس کا آپریشن کیا تھا۔ وہ شاید کل گھر چلا جاتا، لیکن اب وہ مر چکا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ وارڈ ناقابل استعمال ہو چکا ہے، اس کا برقی نظام تباہ ہو گیا ہے، کھڑکیاں ٹوٹ گئی ہیں اور چھتیں گر گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ہسپتال کے ڈاکٹروں نے حملے سے لگنے والی آگ بجھانے میں کئی گھنٹے گزارے۔ صحت کے کارکنوں نے خبردار کیا کہ غزہ بھر میں طبی سہولیات دباؤ کا شکار ہیں، جاری ناکہ بندی کے درمیان رسد کم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے 21 دنوں سے سرحدی گزرگاہیں بند ہیں۔
غزہ میں کشیدگی میں اضافہ
برہوم کا قتل حماس کی جانب سے صلاح البردویل، ایک اور سینئر رہنما، کے خان یونس میں خیمہ پناہ گاہ پر اسرائیلی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کے چند گھنٹے بعد ہوا۔
اسرائیل نے منگل سے حماس کے سیاسی بیورو کے چار ارکان کو ہلاک کیا ہے، جب اس نے جنگ بندی مذاکرات میں تعطل کے بعد بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن دوبارہ شروع کیا۔
دریں اثنا، غزہ میں انسانی بحران مزید خراب ہوتا جا رہا ہے۔ ناصر ہسپتال کے باہر کی فوٹیج میں بالائی منزلوں سے آگ کا ایک گولا پھوٹتا ہوا دکھایا گیا جب الجزیرہ کا نمائندہ لائیو جانے کی تیاری کر رہا تھا۔
شمال میں بیت لاہیا اور جنوب میں رفح میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آنے کی اطلاعات کے ساتھ صورتحال کشیدہ ہے۔ فلسطینی صحت حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حملے دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں درجنوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔