اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران کے جنگی چیف آف سٹاف اور ملک کے سب سے سینئر فوجی کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی کو وسطی تہران میں ایک ہدف بنائے گئے فضائی حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔
آئی ڈی ایف کے مطابق، یہ حملہ “درست انٹیلی جنس” کی بنیاد پر کیا گیا اور پانچ دنوں کے اندر ایک اعلیٰ ایرانی کمانڈر کا یہ دوسرا خاتمہ ہے۔
جنرل شادمانی نہ صرف ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی عہدیدار تھے بلکہ وہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی فوجی مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے تھے۔
ان کی ہلاکت لیفٹیننٹ جنرل غلام علی راشد کی حالیہ ہلاکت کے بعد ہوئی ہے، جس کے بعد خامنہ ای نے شادمانی کو میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی تھی اور انہیں خاتم الانبیاء مرکزی ہیڈکوارٹر کا کمانڈر مقرر کیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے مزید آپریشنل تفصیلات ظاہر نہیں کیں، لیکن یہ حملہ ایران اور اسرائیل کے درمیان دشمنی میں تیزی سے اضافے کو نمایاں کرتا ہے۔ ایران نے ابھی تک شادمانی کی موت کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر امام علی خامنہ ای نے حال ہی میں کہا تھا کہ، لیفٹیننٹ جنرل غلام علی راشد کی ناپاک صہیونی حکومت کے ہاتھوں شہادت کے پیش نظر، میجر جنرل علی شادمانی کی قابل قدر خدمات اور قیمتی تجربے کی روشنی میں، انہوں نے انہیں میجر جنرل کا عہدہ عطا کیا اور انہیں خاتم الانبیاء (ص) مرکزی ہیڈ کوارٹر کا کمانڈر مقرر کیا۔