اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ایک شہری کی مبینہ غیر قانونی حراست کو چیلنج کرنے والی درخواست نمٹا دی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی صدارت کی۔
وقفے کے بعد درخواست گزار کے وکیل شیر افضل مروت عدالت میں پیش ہوئے۔ اس سے قبل صبح کی سماعت اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس کی موجودگی میں ہوئی۔
کارروائی کے دوران آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) اور تھانہ سیکرٹریٹ کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے لیے سیکرٹری داخلہ کو خط بھیجا گیا ہے۔
عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ محکمانہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور بدعنوانی کے الزامات مزید تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھیج دیے گئے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر درخواست نمٹا دی جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس کے بعد عدالت نے باضابطہ طور پر کیس بند کر دیا۔