اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ: پی ٹی آئی رہنما مفرور قرار


اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو جوڈیشل کمپلیکس پر حملے سے متعلق دو مقدمات میں مفرور قرار دے دیا۔ یہ مقدمہ، جو تھانہ رمنا میں درج کیا گیا تھا، اے ٹی سی جج طاہر ظفر سپرا نے سنا۔ عدالت نے ملزمان کی مسلسل عدم حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں مفرور قرار دیا اور دیگر مفرور ملزمان، جن میں وسیم قیوم عباسی اور راجہ بشارت شامل ہیں، کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی۔ جوڈیشل کمپلیکس کے واقعات یہ مقدمہ یکم مارچ اور 18 مارچ 2023 کو پیش آنے والے واقعات سے متعلق ہے۔ یکم مارچ کو پی ٹی آئی کارکن مبینہ طور پر جوڈیشل کمپلیکس میں زبردستی داخل ہوئے جب پی ٹی آئی کے بانی عمران خان عدالت میں پیشی کے لیے آئے۔ اطلاعات کے مطابق ہجوم نے احاطے میں توڑ پھوڑ کی، جس کے نتیجے میں خیبر پختونخواہ پولیس اہلکاروں اور مسٹر خان کے نجی گارڈز سمیت 29 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ 18 مارچ کو دوسرا واقعہ پیش آیا، جب پی ٹی آئی کارکنوں نے توشہ خانہ کیس میں مسٹر خان کی پیشی کے دوران ایک بار پھر جوڈیشل کمپلیکس پر دھاوا بول دیا۔ فسادات کے سلسلے میں مسٹر خان، پی ٹی آئی صدر چوہدری پرویز الٰہی اور پارٹی کے کئی دیگر رہنماؤں کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں