نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کے روز بھارت پر زور دیا کہ اگر پہلگام حملے میں پاکستان ملوث ہے تو وہ عالمی برادری کے ساتھ ثبوت شیئر کرے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر وزرا کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایسے ثبوت اور انٹیلی جنس موجود ہے کہ کچھ غیر ملکی ہتھیاروں کے ساتھ سری نگر پہنچے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ان لوگوں کو سری نگر میں رکھا ہوا ہے۔”
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی جاسوسی ادارے ان غیر ملکیوں کی حمایت کر رہے ہیں جو “آئی ای ڈیز (دیسی ساختہ دھماکا خیز آلات) برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
یہ پریس کانفرنس اعلیٰ ترین سول ملٹری باڈی – قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) – کی اس تنبیہ کے فوراً بعد ہوئی ہے کہ پاکستان کے قانونی طور پر جائز پانی کے بہاؤ کو موڑنے کی کسی بھی بھارتی اقدام کو “جنگ کی کارروائی تصور کیا جائے گا۔”
یہ اقدام بھارت کے یکطرفہ طور پر چھ دہائیوں پرانے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اور بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان کے خلاف دیگر اقدامات کرنے کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔
منگل کے روز ہونے والے اس حملے میں ایک نیپالی شہری سمیت 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے – اور بھارت کی حکومت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے، ایک ایسا دعویٰ جس کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کی ہے اور اسے “جعلی پرچم آپریشن” قرار دیا ہے۔
2019 میں پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کو پکڑنے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈار نے کہا کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا سہارا لیا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
ڈار نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر بھارت نے اپنے ملک میں پاکستانی سفارت خانے سے سیکیورٹی واپس لی تو پاکستان بھی اسی طرح کا ردعمل دے گا۔
نائب وزیر اعظم نے یہ بھی خبردار کیا کہ سندھ طاس معاہدے کے خلاف بھارت کے اقدام کے جواب میں پاکستان کے پاس شملہ معاہدے کو معطل کرنے کا اختیار موجود ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم اپنے دوستوں کو اعتماد میں لیں گے… پاکستان پوری طرح تیار ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک کو بھی بھارت کے اعلان سے آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ این ایس سی کے فیصلوں کو بھارتی سفیر کے حوالے ڈیمارش کی صورت میں کیا جائے گا۔
‘تصدیق شدہ دہشت گرد حکمران’
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع آصف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان جیسا “تصدیق شدہ دہشت گرد حکمران” دنیا کے کسی بھی ملک میں موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند تنظیموں ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے رہنما بھارت میں موجود ہیں، اور نئی دہلی پر پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کیا۔
آصف نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بھارت پاکستانی شہروں میں دہشت گردی کے واقعات کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا، “اگر ہمارے شہریوں پر حملہ کیا گیا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا، “آئیے واضح کر دیں کہ ہم ایسی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔”