ایران میں پاکستانی شہریوں کی بازیابی: انسانی اسمگلنگ کے خلاف سفارتی کامیابی


ایرانی حکام نے 10 پاکستانی شہریوں کو بازیاب کر لیا ہے جنہیں ایک مجرمانہ گروہ نے یورپ جانے کے لیے غیر قانونی راستہ فراہم کرنے کا وعدہ کر کے یرغمال بنا رکھا تھا۔

اس کارروائی کو پاکستان کے ایران میں سفیر مدثر ٹِپو نے سراہا، جنہوں نے ایرانی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ان کے فوری اور مؤثر ردعمل پر گہرا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی پولیس کی بروقت کارروائی نے کئی پاکستانی خاندانوں کو تباہی سے بچا لیا۔

سفیر ٹِپو نے ایک سرکاری بیان میں کہا، “ان افراد کو انسانی اسمگلر یورپ بھیجنے کے جھوٹے وعدے کے تحت استحصال کر رہے تھے۔ ان کی بازیابی انسانی اسمگلنگ جیسی مجرمانہ سرگرمیوں سے لڑنے کے ایران کے عزم کا ثبوت ہے۔”

تہران میں پاکستانی سفارت خانے نے اتوار کی رات بازیاب ہونے والے افراد کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور تب سے انہیں مکمل قونصلر امداد فراہم کر رہا ہے، جس میں پناہ، خوراک اور طبی امداد شامل ہے۔ انہیں پاکستان واپس بھیجنے کے لیے انتظامات جاری ہیں۔

سفیر نے پاکستانیوں پر ڈھائے جانے والے “تشدد، درد، مصائب اور جذباتی نقصان کی خوفناک داستانوں” کا ذکر کیا اور تصدیق کی کہ ایرانی پولیس نے انسانی استحصال کے اس گھناؤنے عمل کے ذمہ دار گروہ کے ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔

سفیر ٹِپو نے عوام کو ایک سخت وارننگ بھی جاری کی، جس میں پاکستانیوں پر زور دیا گیا کہ وہ انسانی اسمگلروں کے جھوٹے وعدوں کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے اپیل کی، “براہ کرم بیرون ملک جانے کے لیے قانونی اور محفوظ راستے تلاش کریں۔ یہ غیر قانونی راستے خطرناک ہیں اور اکثر المناک انجام پر ختم ہوتے ہیں۔”


اپنا تبصرہ لکھیں