انسٹاگرام اور فیس بک نے اسقاط حمل کی گولیوں سے متعلق پوسٹس کی نظرآنے کی حد کم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھایا

انسٹاگرام اور فیس بک نے اسقاط حمل کی گولیوں سے متعلق پوسٹس کی نظرآنے کی حد کم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھایا


انسٹاگرام اور فیس بک نے حال ہی میں اسقاط حمل کی گولیوں سے متعلق پوسٹس کی نظرآنے کی حد کم کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ان پلیٹ فارمز نے اسقاط حمل کی گولی فراہم کرنے والوں کی پوسٹس کو دھندلا دیا، بلاک کیا یا ہٹا دیا ہے۔

اس کے علاوہ، انسٹاگرام نے کئی اسقاط حمل کی گولی فراہم کرنے والوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیے ہیں اور ان فراہم کنندگان کو تلاش کے نتائج اور سفارشات سے چھپایا ہے تاکہ انہیں تلاش کرنا مشکل ہو۔

انسٹاگرام کی جانب سے اسقاط حمل کی گولی سے متعلق مواد کو بلاک یا ہٹانے کی کارروائی پچھلے دو ہفتوں میں زیادہ شدت اختیار کر گئی، خاص طور پر پچھلے دو دنوں میں۔

اسقاط حمل کی گولی فراہم کرنے والوں نے بتایا کہ ان کے اکاؤنٹس یا ان کے اکاؤنٹس کی بیشتر پوسٹس انسٹاگرام پر اب نظر نہیں آ رہی ہیں۔

دریں اثنا، میٹا نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے اسقاط حمل کی گولی فراہم کرنے والوں کے اکاؤنٹس معطل کیے ہیں اور ان کی پوسٹس کو دھندلا دیا ہے۔

میٹا کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسقاط حمل کی گولیوں سے متعلق پوسٹس اور اکاؤنٹس میں حالیہ مسائل اس لیے ہیں کہ ان کے پلیٹ فارمز پر فارماسوٹیکل ادویات کی فروخت کے لیے مناسب سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

میٹا نے کہا کہ وہ اپنی تقریر کی پالیسیوں میں تبدیلیاں کر رہا ہے تاکہ غلط طریقے سے حذف کی جانے والی پوسٹس کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔

اس نے مزید کہا، “ہم نے پچھلے ہفتوں میں یہ بات واضح کی ہے کہ ہم مزید تقریر کی اجازت دینا چاہتے ہیں اور نفاذ کی غلطیوں کو کم کرنا چاہتے ہیں۔”

میٹا کو تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اس کے سی ای او، مارک زکربرگ نے اس مہینے کے آغاز میں کمپنی کی آن لائن تقریر سے متعلق پالیسیوں میں اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے، زکربرگ نے آن لائن تقریر پر پابندیوں میں نرمی کا وعدہ کیا تھا، جس نے غلط معلومات کا مطالعہ کرنے والے ماہرین اور دیگر افراد میں تشویش پیدا کر دی تھی۔


اپنا تبصرہ لکھیں