بھارتی گلوکار ابھیجیت بھٹاچاریہ، جو اپنے متنازع بیانات کے لیے مشہور ہیں، نے حالیہ پوڈکاسٹ میں مہاتما گاندھی کو “پاکستان کا باپ” قرار دے کر ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا۔ انہوں نے کہا، “مہاتما گاندھی بھارت کے نہیں بلکہ پاکستان کے باپ ہیں۔ بھارت پہلے سے موجود تھا، پاکستان بعد میں بھارت سے علیحدہ ہوا۔ گاندھی کو غلطی سے بھارت کا باپ کہا گیا ہے۔”
اس بیان کے بعد پونے کے وکیل عاصم سروڈ نے اپنے کلائنٹ منیش دیشپانڈے کی طرف سے ابھیجیت کو قانونی نوٹس بھیجا، جس میں معافی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر گلوکار نے معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف عوامی بدامنی اور ہتک عزت کے الزامات کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نوٹس میں گاندھی کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ اس میں گاندھی کے اس بیان کو بھی شامل کیا گیا: “بھارت صرف میری لاش پر تقسیم ہوگا۔ جب تک میں زندہ ہوں، میں کبھی تقسیم قبول نہیں کروں گا۔”
ابھیجیت، جو ماضی میں بھی اپنے بیانات کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنتے رہے ہیں، اس سے پہلے پاکستانی فنکاروں اور برطانوی گلوکارہ دعا لیپا کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ دعا لیپا نے ممبئی میں پرفارمنس کے دوران انہیں کریڈٹ نہیں دیا۔