پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں کیونکہ بین الاقوامی کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔
پی ایس ایل کی رونق مختلف بھارتی ہتھکنڈوں کے باوجود بحال ہو گئی ہے جن کا مقصد اسے کمزور کرنا تھا۔ کل، پشاور زلمی پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کراچی کنگز سے ایک سنسنی خیز مقابلے میں ٹکرائے گی جس میں بین الاقوامی ستاروں کی موجودگی سے دونوں ٹیموں کو تقویت ملی ہے۔
غیر ملکی کھلاڑیوں کا آئی پی ایل پر پی ایس ایل کو ترجیح دینا
مچل اسٹارک سمیت کئی اعلیٰ درجے کے بین الاقوامی کرکٹرز نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے دستبرداری اختیار کر لی ہے۔
کراچی کنگز کے لیے، لائن اپ میں ڈیوڈ وارنر، ٹم سیفرٹ، بین میک ڈرموٹ، جیمز ونس اور محمد نبی شامل ہیں—یہ سب ایکشن کے لیے تیار ہیں۔
دریں اثنا، پشاور زلمی نے ٹام کوہلر-کیڈمور، میکس برائنٹ، نجیب اللہ زدران اور لیوک ووڈ کو اپنی ٹیم میں خوش آمدید کہا ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے بھی اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی ہے، جس میں جمی نیشام اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔
پی ایس ایل کو پٹڑی سے اتارنے کی کوششیں ناکام ہونے پر مودی شرمندہ
پاکستانی اسٹیڈیموں کو خالی کرنے اور ملک میں کرکٹ کو سبوتاژ کرنے کی بھارت کی بار بار کی کوششیں الٹ پڑی ہیں۔ پی ایس ایل کا اسٹیج ایک بار پھر بین الاقوامی توجہ اور شرکت حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔
عالمی کرکٹ برادری کی پاکستان میں کھیلنے کی رضامندی، آئی پی ایل میں کھیلنے سے انکار کے برعکس، بھارت کے لیے ایک بڑا سفارتی اور کھیلوں کا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔