بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اعلیٰ سطحی دوطرفہ ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت بڑھانے کا اعلان کیا، جس میں جدید F-35 فائٹر جیٹس کی ممکنہ فروخت بھی شامل ہے۔ ٹرمپ نے کہا، “اس سال سے ہم بھارت کو کئی ارب ڈالر کے فوجی سازوسامان کی فروخت میں اضافہ کریں گے۔”
وزیر اعظم مودی نے بھارت کی دفاعی تیاری میں امریکہ کے اہم کردار کو تسلیم کیا اور دفاعی ٹیکنالوجی اور پیداوار میں مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “ایک اسٹریٹجک اور قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر، ہم مشترکہ ترقی، مشترکہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کی سمت میں فعال طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔”
یہ ملاقات تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہی اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہوئی۔
کلیدی معاہدے اور اعلانات
✅ دس سالہ فریم ورک معاہدہ: امریکہ-بھارت میجر ڈیفنس پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک نیا معاہدہ طے پایا۔
✅ US-India COMPACT Initiative: “Catalyzing Opportunities for Military Partnership, Accelerated Commerce & Technology (COMPACT) for the 21st Century” کے نام سے ایک نیا منصوبہ شروع کیا گیا، جو دونوں ممالک کے دفاعی تعاون کو مزید گہرا کرے گا۔
✅ امریکی ساختہ فوجی سازوسامان کی شمولیت: ملاقات میں بھارت کے پاس موجود امریکی دفاعی نظام، جیسے C-130J سپر ہرکولیس، C-17 گلوب ماسٹر III، P-8I پوسیڈن، CH-47F چنوک، MH-60R سی ہاک، AH-64E اپاچی ہیلی کاپٹرز، اور ہارپون اینٹی شپ میزائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
✅ پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے اور آبدوزی نظام: امریکہ نے بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی، بشمول پانچویں نسل کے فائٹر جیٹ اور جدید آبدوزی نظام کی فراہمی کے لیے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کا اعلان کیا۔
✅ نئے دفاعی معاہدے: بھارت Javelin اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل، Stryker انفنٹری کامبیٹ وہیکلز، اور چھ اضافی P-8I میری ٹائم پیٹرول طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
✅ قوانین میں نرمی: دونوں ممالک اسلحہ کی منتقلی کے قوانین، بشمول International Traffic in Arms Regulations (ITAR) کا جائزہ لیں گے تاکہ دفاعی تجارت، ٹیکنالوجی کے تبادلے، اور بھارت میں امریکی ساختہ دفاعی سازوسامان کی دیکھ بھال کو آسان بنایا جا سکے۔
✅ Reciprocal Defense Procurement Agreement: بھارت اور امریکہ دفاعی اشیا اور خدمات کی باہمی سپلائی کو ممکن بنانے کے لیے ایک نیا معاہدہ طے کرنے پر بات چیت شروع کریں گے۔
✅ Autonomous Systems Industry Alliance (ASIA): ایک نیا اقدام شروع کیا گیا تاکہ انڈو پیسفک خطے میں دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون اور پیداوار کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ معاہدے اور اقدامات نہ صرف بھارت اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے بلکہ بھارت کی دفاعی صلاحیت میں بھی نمایاں اضافہ کریں گے۔