کشمیر حملے کے بعد بھارت کی پاکستان سے تجارت پر پابندی


ہندوستان نے ہفتہ کے روز کہا کہ اس نے پاکستان سے آنے والی یا وہاں سے گزرنے والی اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستانی بحری جہازوں پر بھی پابندی لگا دی ہے، کیونکہ ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر میں سیاحوں پر ایک مہلک حملے کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

ہندوستان کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔ اس میں کہا گیا ہے، “یہ پابندی قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کے مفاد میں عائد کی گئی ہے۔”

گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کی وادی کے پہلگام کے علاقے میں ایک پہاڑی سیاحتی مقام پر حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ہندوستان نے اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، جس کی اسلام آباد تردید کرتا ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس “معتبر انٹیلی جنس” ہے کہ ہندوستان فوجی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

پاکستان کے جوابی اقدامات میں تمام سرحدی تجارت روکنا، اپنی فضائی حدود ہندوستانی کیریئرز کے لیے بند کرنا اور ہندوستانی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنا شامل ہے۔

اس نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ دہائیوں پرانے معاہدے کے تحت وعدہ کیے گئے دریائی پانی کے بہاؤ کو روکنے کی کوئی بھی کوشش جنگی عمل تصور کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان کی مالی امداد روکنے کی بھارت کی درخواست مسترد کر دی

ہفتہ کے روز، ہندوستان نے کہا کہ پاکستانی پرچم والے بحری جہازوں کو کسی بھی ہندوستانی بندرگاہ کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اور ہندوستانی پرچم والے بحری جہاز پاکستان کی کسی بھی بندرگاہ کا دورہ نہیں کریں گے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ نے ایک بیان میں کہا، “یہ حکم ہندوستانی اثاثوں، کارگو اور منسلک انفراسٹرکچر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، عوامی مفاد میں اور ہندوستانی شپنگ کے مفاد میں جاری کیا گیا ہے۔”

دونوں ممالک کے درمیان تجارت گزشتہ چند سالوں میں کم ہوئی ہے۔

اپریل میں پاکستان کی برآمدات میں 19 فیصد کمی دریں اثنا، پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق، اپریل 2025 میں پاکستان کی برآمدات میں 19 فیصد سے زیادہ کی نمایاں کمی واقع ہوئی، جو 2.14 بلین ڈالر تک گر گئیں۔ یہ مارچ 2025 سے ایک نمایاں کمی ہے، جب برآمدات 2.64 بلین ڈالر تھیں۔

اسی مہینے کے دوران، درآمدات میں 14.52 فیصد اضافہ ہوا، جو 5.52 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ نتیجے کے طور پر، تجارتی خسارہ گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 55.20 فیصد بڑھ گیا۔

سال بہ سال کی بنیاد پر، اپریل 2025 میں برآمدات اپریل 2024 کے مقابلے میں 8.93 فیصد کم ہوئیں۔

حالیہ ماہانہ کمی کے باوجود، موجودہ مالی سال کے پہلے دس مہینوں (جولائی تا اپریل) کے لیے مجموعی برآمدات میں 6.52 فیصد اضافہ ہوا، جو 26.85 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ تاہم، اسی عرصے کے دوران درآمدات میں بھی 7.37 فیصد اضافہ ہوا، جو 48 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔

اس کے نتیجے میں جولائی سے اپریل تک 21.35 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا—جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8.81 فیصد زیادہ ہے۔

مزید برآں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی مالی امداد روکنے کی بھارت کی درخواست مسترد کر دی ہے، اور تصدیق کی ہے کہ 9 مئی کو طے شدہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس حسب معمول جاری رہے گا۔

اجلاس میں پاکستان کی مالی امداد کی درخواستوں پر غور کیا جائے گا، جس میں 2.3 بلین ڈالر کا ایک اہم امدادی پیکج بھی شامل ہے۔

آئی ایم ایف کے نمائندے ماہر بینیسی نے واضح کیا کہ اجلاس 9 مئی کو بغیر کسی تاخیر کے ہوگا، اور پاکستان کی امداد کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بھارت کے اعتراضات کے بارے میں پوچھے جانے پر، بینیسی نے زور دیا کہ آئی ایم ایف دیگر ممالک کے خدشات پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے سماع سے بات کرتے ہوئے کہا، “بورڈ کا اجلاس حسب معمول ہوگا، اور ہم دیگر ممالک کے خدشات پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔”



اپنا تبصرہ لکھیں