سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاک اسٹار امشا رحمان، جو اپنے دلچسپ ڈیجیٹل مواد کے لیے مشہور ہوئی ہیں، نے حال ہی میں اس “جعلی” ویڈیو اسکینڈل پر خاموشی توڑ دی جس نے ان کی آن لائن موجودگی اور ذاتی زندگی کو پچھلے نومبر میں ہلا کر رکھ دیا تھا۔
دبئی کے ایک میڈیا ادارے کے ساتھ ایک انٹرویو میں امشا رحمان، جن کے ٹک ٹاک پر دو لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، نے اس واقعے کے ان پر پڑنے والے تباہ کن اثرات پر بات کی۔
“میں نے وہ ویڈیو انٹرنیٹ پر دیکھی، اور اس کے بعد، اس نے میری زندگی تباہ کر دی”، انہوں نے شیئر کیا۔
“میں یونیورسٹی نہیں جا سکتی۔ لوگوں کا سامنا نہیں کر سکتی۔ مجھے بہت سی موت کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔”
انہوں نے اس اسکینڈل کے نفسیاتی اثرات پر بھی زور دیا، کہا “سوشل میڈیا پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دوسروں کی ویڈیوز بنانا اور انہیں سوشل میڈیا پر پھیلانا ایک بہت اچھا کام ہے، مگر وہ اس بات کو بھول جاتے ہیں کہ اس کا دوسرے شخص پر کیا اثر پڑتا ہے۔”
اس انفلوئنسر نے واضح کیا کہ عوامی دباؤ کے باوجود فوری طور پر ردعمل دینے کے بجائے، انہوں نے قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔
“میں اسکینڈل پر ردعمل دے سکتی تھی، مگر میں نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا”، رحمان نے کہا۔
“ہمارا ایف آئی اے بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مجرم کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ جیل میں ہے۔ ایف آئی اے کے حکام نے بھی کہا ہے کہ متاثرین خاموش نہ رہیں اور قانونی کارروائی کریں تاکہ ایسے مجرموں کو سزا ملے”، انہوں نے مزید کہا۔