پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر عقیل ملک نے ہفتے کے روز کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان ایک خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
ٹیکسلا میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے، عقیل ملک نے پی ٹی آئی کے بانی پر طنز کرتے ہوئے کہا، “ایسا لگتا ہے جیسے پی ٹی آئی بانی کا اگلا خط امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ہوگا۔”
انہوں نے کہا، “یہ دوہرا معیار کب تک جاری رہے گا؟ خطوط کو ایک طرف رکھ کر عوامی فلاح و بہبود پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔”
عقیل ملک کا کہنا تھا کہ “پاک فوج بارہا واضح کر چکی ہے کہ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔”
چند روز قبل، سماء ٹی وی کے پروگرام “میرے سوال ود ابصار عالم” میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے، ملک نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو پہلے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کا ازالہ کرنا چاہیے۔
اسی پروگرام میں، وزیر اعظم کے مشیر برائے قانونی امور نے حکومتی چیلنجز کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر دن حکومت کے لیے ایک نیا امتحان ہوتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی اولین ترجیح عوامی فلاح و بہبود ہے۔ عقیل ملک نے کہا، “حکومت بلاشبہ مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، اور ہر دن ایک نیا چیلنج لے کر آتا ہے۔”