عمران خان کو بشری بی بی پر اعتماد ہے، نہ کہ پی ٹی آئی کے 'کمپرومائزڈ' رہنماؤں پر

عمران خان کو بشری بی بی پر اعتماد ہے، نہ کہ پی ٹی آئی کے ‘کمپرومائزڈ’ رہنماؤں پر


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قید رہنما عمران خان نے اپنی سیاسی پیغامات کو اپنی اہلیہ بشری بی بی کے ذریعے پہنچانے کو ترجیح دی ہے، نہ کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں پر۔ بشری بی بی کی ترجمان، مشال یوسفزئی کے مطابق، عمران خان اس بات سے مایوس ہیں کہ ان کی ہدایات اکثر پارٹی کے اندر موجود رہنماؤں کی جانب سے روکی یا تبدیل کی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بشری بی بی کو براہ راست عوام اور پارٹی کارکنوں تک اپنی بات پہنچانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

یوسفزئی نے کہا کہ عمران خان نے بشری بی بی کو پارٹی کے معاملات چلانے کے حوالے سے واضح ہدایات دی تھیں، اور “فائنل کال” احتجاج کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کے لیے ایک اہم موقع قرار دیا تھا تاکہ وہ ان کی رہائی کا مطالبہ کریں۔ بشری بی بی کا خود کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، وہ صرف عمران خان اور ان کے کارکنوں کے درمیان ایک رابطہ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ عمران خان نے انہیں “مرشد” کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے کچھ سینئر رہنما بشری بی بی کی بڑھتی ہوئی اہمیت سے مشکوک ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ پارٹی کے مفاد کے لیے اپنی ذاتی فائدے کے لیے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود، بشری بی بی اپنے شوہر کی ہدایات پر ثابت قدم ہیں اور ان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔ ان کے اقدامات نے انہیں پی ٹی آئی کی سیاسی جدوجہد میں ایک اہم شخصیت بنا دیا ہے، جو بعض پارٹی دھڑوں کے لیے ناپسندیدہ ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں