ہالینڈ: بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی صدر، جج ٹوموکو آکانی نے پیر کے روز کہا کہ عدالت کو سنگین خطرات کا سامنا ہے، جن میں امریکی پابندیاں اور روس کی جانب سے عملے کے ارکان کے لیے گرفتاری کے وارنٹس شامل ہیں، جو ادارے کی بقاء کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ آئی سی سی کی 124 ممبران کی سالانہ کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران آکانی نے ان خطرات کا ذکر کیا، تاہم انہوں نے روس یا امریکہ کا براہ راست ذکر نہیں کیا بلکہ انہیں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے مستقل ارکان کے طور پر متعارف کرایا۔
آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا کہ عدالت اس وقت بے مثال چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے حوالے سے توقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ روس نے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کے خلاف وارنٹ جاری کیا ہے جبکہ امریکہ نے بھی عدالت کو پابندیوں کا سامنا کرایا ہے۔ جج آکانی نے کہا کہ یہ اقدامات عدالت کے آپریشنز کو شدید متاثر کر سکتے ہیں اور اس کی آزادی اور غیر جانبداری کو چیلنج کرتے ہیں۔
آئی سی سی کو متعدد خطرات کا سامنا ہے، جن میں اقتصادی پابندیاں، دھمکیاں اور سیاسی دباؤ شامل ہیں۔ جج آکانی نے یہ واضح کیا کہ عدالت کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت کو مسترد کرتی ہے اور ہمیشہ قانون کے مطابق عمل کرے گی