اعداد و شمار کے تجزیے نے دلچسپ حقائق کو اجاگر کیا ہے کیونکہ کرکٹ کے دو عظیم کھلاڑی، ویرات کوہلی اور بابر اعظم، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتریں گے، جہاں بھارت اور پاکستان اپنی تاریخی دشمنی کو تازہ کریں گے۔
حالیہ کارکردگیوں نے دونوں بلے بازوں کو تنقید کی زد میں رکھا ہے۔ پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف ابتدائی شکست میں بابر اعظم نے 90 گیندوں پر 64 رنز بنائے، جبکہ ویرات کوہلی نے بنگلہ دیش کے خلاف 38 گیندوں پر 22 رنز اسکور کیے۔
کیریئر کے 127 ون ڈے میچز پر کارکردگی کا موازنہ
بابر اعظم کے اعداد و شمار:
- 6,083 رنز، اوسط: 55.8
- اسٹرائیک ریٹ: 87.9
- 19 سنچریاں
- 35 نصف سنچریاں
ویرات کوہلی کے اعداد و شمار:
- 5,355 رنز، اوسط: 52.5
- اسٹرائیک ریٹ: 89.6
- 18 سنچریاں
- 29 نصف سنچریاں
چیمپئنز ٹرافی میں کارکردگی کا تجزیہ
ویرات کوہلی:
- 14 میچز میں 551 رنز
- اوسط: 78.71
- اسٹرائیک ریٹ: 90.18
- پانچ نصف سنچریاں
- بہترین اسکور: 96*
بابر اعظم:
- 6 میچز میں 197 رنز
- اوسط: 49.25
- اسٹرائیک ریٹ: 73.50
- ایک نصف سنچری
- بہترین اسکور: 64
موجودہ فارم کا جائزہ
دونوں بلے باز اسپن بولنگ کے خلاف مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ویرات کوہلی اپنی آخری تین ون ڈے اننگز میں لیگ اسپنرز کا شکار بنے ہیں، جبکہ بابر اعظم کے پچھلے دو سال کے ریکارڈ میں بھی اسپنرز کے خلاف کمزوری دیکھی گئی ہے۔
آنے والا پاکستان-بھارت مقابلہ ان دونوں کھلاڑیوں کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ حالیہ چیلنجز سے باہر نکل کر اپنی شاندار کرکٹ کہانیوں میں ایک نیا باب شامل کریں۔ ماہرین کے مطابق، میچ کا نتیجہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ یہ دونوں بلے باز دباؤ کو کس طرح سنبھالتے ہیں اور اسپن بولنگ کے خلاف کیسے خود کو ڈھالتے ہیں۔