مدارس بل کے نفاذ کی امید

مدارس بل کے نفاذ کی امید


پاکستان میں دینی مدارس ہمیشہ سے تعلیمی نظام کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں مدارس بل کے حوالے سے کئی اہم پیش رفت سامنے آئی ہیں، جس کے تحت مدارس کی قانونی حیثیت کو مزید واضح کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مدارس بل کو جلد نافذ کیا جائے گا، تاکہ دینی تعلیمی ادارے اپنی خدمات بہتر انداز میں جاری رکھ سکیں۔

یہ بل مدارس کو رجسٹریشن کے عمل سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ ان کے نصاب اور انتظامی امور میں اصلاحات کا باعث بنے گا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے اس حوالے سے وعدے پورے نہ کیے تو عوامی احتجاج یا دھرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ لیکن انہوں نے پرامید انداز میں کہا کہ صورتحال پرامن انداز میں حل ہو جائے گی۔

اس بل کی منظوری سے نہ صرف دینی مدارس کو قانونی حیثیت ملے گی بلکہ ان پر اٹھائے جانے والے اعتراضات کا خاتمہ بھی ہوگا۔ دینی اور دنیاوی تعلیم کے امتزاج کو فروغ دینے کے لیے یہ قدم اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ امید ہے کہ یہ اقدام معاشرتی ہم آہنگی اور تعلیمی ترقی کا ذریعہ بنے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں