ہونڈا اور نسان کے انضمام کی بات چیت ناکام، معاہدہ ختم

ہونڈا اور نسان کے انضمام کی بات چیت ناکام، معاہدہ ختم


ہونڈا اور نسان کے درمیان انضمام کی بات چیت ناکام ہوگئی ہے کیونکہ دونوں جاپانی آٹو کمپنیز اربوں ڈالر کے اس معاہدے کی اہم شرائط پر متفق نہ ہو سکیں۔

یہ انضمام، جس کی مالیت 60 بلین ڈالر (48 بلین پاؤنڈ) تھی، چینی الیکٹرک گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی مسابقت کے خلاف دونوں کمپنیوں کی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے کیا جا رہا تھا۔

معاہدہ ناکام ہونے کے بعد، دونوں کمپنیاں آزادانہ طور پر کام جاری رکھیں گی، لیکن الیکٹرک گاڑیوں کی ترقی پر تعاون برقرار رہے گا۔

معاہدہ کیوں ناکام ہوا؟

ہونڈا-نسان کا یہ ممکنہ انضمام دنیا کا چوتھا سب سے بڑا آٹو گروپ بنا سکتا تھا، جو ٹویوٹا، ووکس ویگن، اور ہنڈائی کے بعد آتا۔ تاہم، قیادت اور نسان کے کردار پر بنیادی اختلافات کے باعث مذاکرات ناکام ہو گئے۔

  • ہونڈا، جو مالی طور پر زیادہ مستحکم ہے، شراکت داری میں قیادت حاصل کرنا چاہتا تھا۔
  • نسان، جو مالی مشکلات اور ماضی کے انتظامی بحرانوں کا شکار ہے، خود کو ماتحت ادارے کے بجائے برابر کی سطح پر رکھنا چاہتا تھا۔
  • جاپان کی آٹو انڈسٹری میں کارپوریٹ اختیارات اور ثقافتی اختلافات نے بھی مذاکرات کو پیچیدہ بنا دیا۔

ماہر کارل براور نے کہا، “بہت سے آٹوموٹو انضمام ناکام ہو چکے ہیں، اور یہ بھی جتنا فائدہ مند ہو سکتا تھا، اتنا ہی نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا تھا۔”

نسان کی مشکلات برقرار

نسان کے لیے، یہ معاہدہ ناکام ہونا ایک بڑا دھچکہ ہے۔ کمپنی سابق سی ای او کارلوس گھوسن کے 2018 میں مالی بے ضابطگی کے الزامات کے بعد جاپان سے فرار ہونے کے بعد سے مشکلات کا شکار ہے۔ حالیہ برسوں میں، نسان نے اخراجات میں کٹوتی، ہزاروں ملازمین کی برطرفی اور عالمی سطح پر فروخت میں کمی کا سامنا کیا ہے۔

اگرچہ معاہدہ ناکام ہو گیا، لیکن ایک نیا ممکنہ سرمایہ کار سامنے آیا ہے۔ تائیوان کی فوکسکان، جو جدید کمپیوٹر چپس بنانے کے لیے مشہور ہے، نے نسان کے شیئرز خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ دریں اثنا، رینالٹ، جو نسان میں 36 فیصد حصص رکھتا ہے، نے اس معاہدے کی شرائط کو “ناقابل قبول” قرار دیا ہے اور نسان کی مستقبل کی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

آگے کیا ہوگا؟

نسان اور ہونڈا دونوں کو مستقبل میں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا، خاص طور پر چین کی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کی تیز ترقی سے، جس کی قیادت BYD جیسے برانڈز کر رہے ہیں۔

معاہدے کی ناکامی کا مطلب یہ ہے کہ نسان کو اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے ہوں گے، جبکہ ہونڈا آزادانہ طور پر اپنی الیکٹرک گاڑیوں کی حکمت عملی پر کام جاری رکھے گا۔

ممکنہ امریکی محصولات اور سپلائی چین میں خلل کے ساتھ، عالمی آٹو مارکیٹ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے، اور نسان کا مستقبل بھی غیر واضح نظر آ رہا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں