محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) نے ہیٹ ویو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سندھ، جنوبی وسطی پنجاب اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں آج اور کل درجہ حرارت موسمی اوسط سے 4 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہ سکتا ہے۔
یہ انتباہ ملک کے بیشتر حصوں میں شدید گرمی کی صورتحال کے بعد جاری کیا گیا ہے، جس میں فوری طور پر کوئی دیرپا ریلیف کے آثار نظر نہیں آرہے۔
پی ایم ڈی کے مطابق، کراچی میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا۔ شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 24.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ نمی کی سطح 84 فیصد تک پہنچ گئی۔ سمندری ہوا اس وقت معتدل 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے، جو محدود راحت فراہم کر رہی ہے۔
پیر کے روز ملک بھر میں انتہائی زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، دادو، موہنجو داڑو، نواب شاہ اور پڈیدن میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ خیرپور، سبی اور لاڑکانہ میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ، جبکہ رحیم یار خان، سکھر، جیکب آباد، مٹھی اور سکرنڈ میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ کراچی، ملتان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ، جبکہ پشاور اور مظفر آباد میں 37 ڈگری سینٹی گریڈ، اسلام آباد میں 35 ڈگری سینٹی گریڈ، کوئٹہ میں 32 ڈگری سینٹی گریڈ اور گلگت میں 31 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
ایشیا کے گرم ترین شہروں میں سے ایک جیکب آباد میں جاری ہیٹ ویو بجلی کے بدترین بحران سے مزید سنگین ہو گئی ہے۔ سیپکو (سکھر الیکٹرک پاور کمپنی) کی جانب سے بجلی کی بندش سرکاری شیڈول سے بھی تجاوز کر گئی ہے، بعض علاقوں میں روزانہ 14 سے 16 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، جو کہ اعلان کردہ 8 گھنٹے کے شیڈول سے دوگنا ہے۔ اس سے کاروبار متاثر ہوئے ہیں، برف کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور مریضوں کی دیکھ بھال کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرنے والے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
سکھر میں، جہاں منگل کو درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا اور آج 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے، رہائشی بھی بجلی کی طویل بندش سے پریشان ہیں۔ شہری علاقوں کو غیر اعلانیہ طور پر آٹھ گھنٹے تک بجلی کی بندش کا سامنا ہے، جبکہ دیہی علاقوں میں شیڈول بلیک آؤٹ کے علاوہ 12 گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے۔ سیپکو نے طویل بندش کا ذمہ دار لائن لاسز کو ٹھہرایا ہے، اور کہا ہے کہ “اے” کیٹیگری کے فیڈرز متاثر نہیں ہیں۔
ماہر موسمیات انجم نذیر زئیغم نے وضاحت کی کہ یہ ہیٹ ویو اپریل سے جون تک اوسط سے زیادہ درجہ حرارت کی پہلے کی پیش گوئیوں کے مطابق ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موسم سرما کی بارش معمول سے کم تھی، اور پہاڑوں میں برف نہ ہونے کا مطلب ہے کہ ٹھنڈی ہوا نیچے نہیں آرہی جس کی وجہ سے درجہ حرارت اوسط سے زیادہ ہے۔ گزشتہ اپریل کے مقابلے میں پنجاب اور سندھ کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت پہلے ہی 4 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔
شمال کے بعض حصوں میں آج رات سے 11 اپریل تک ہلکی بارش کا نظام متوقع ہے، جس میں اسلام آباد، پنجاب، کے پی، گلگت بلتستان، گلیات اور آزاد جموں و کشمیر شامل ہیں۔ شمالی بلوچستان (بشمول کوئٹہ اور ژوب)، نیز بالائی کے پی (سوات اور مینگورہ) اور جنوبی گلگت بلتستان بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔
تاہم، زئیغم نے خبردار کیا کہ درجہ حرارت میں کمی معمولی ہوگی — صرف 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ، اور صرف دو دن کے لیے۔
مغربی ہواؤں کا دوسرا نظام تقریباً 17 اپریل کے آس پاس متوقع ہے، جو ایک بار پھر مختصر ریلیف دے سکتا ہے، اس سے پہلے کہ اپریل کے آخر میں ایک اور ممکنہ ہیٹ ویو آئے۔
موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن نے کہا کہ اس ہفتے ملک کو دو مغربی ہواؤں کے نظام متاثر کرنے کا امکان ہے۔ ان نظاموں سے آج رات سے 13 اپریل تک شمالی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، جبکہ آج سے 12 اپریل تک پنجاب کے مختلف حصوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ پنجاب کے میدانی علاقوں میں بھی تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔
میمن کے مطابق بلوچستان میں آج سے 11 اپریل تک بارش کا امکان ہے، کوئٹہ، ژوب، زیارت، پشین اور قلعہ سیف اللہ میں معتدل بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ معتدل شدت کی وجہ سے بعض مقامات پر ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔
تاہم، سندھ میں شدید گرمی برقرار رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ بالائی اور وسطی سندھ میں آنے والے دنوں میں درجہ حرارت 44 سے 47 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی توقع ہے، جبکہ سکھر، جیکب آباد، لاڑکانہ اور گردونواح میں شدید گرمی کا امکان ہے۔
میمن نے یہ بھی کہا کہ 10 سے 12 اپریل کے درمیان سندھ کے ساحلی پٹی، بشمول کراچی، پر گرج چمک کے بادل بننا شروع ہو سکتے ہیں۔ جمعرات اور جمعہ کو کراچی کے بیرونی علاقوں، خاص طور پر گڈاپ، ملیر اور سپر ہائی وے کے ارد گرد زیادہ نمی اور جاری گرمی کی وجہ سے مقامی گرج چمک کے بادل بھی بن سکتے ہیں۔
لاہور میں، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے بھی ہیٹ ویو الرٹ جاری کیا ہے، جس میں اس ماہ صوبے بھر میں درجہ حرارت میں 4 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق، جنوبی پنجاب کے میدانی علاقے اور اضلاع اپریل کے دوران خاص طور پر شدید اور طویل ہیٹ ویوز کا سامنا کرنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے محکمہ سکول ایجوکیشن کو ہدایت کی ہے کہ بچوں کو گرمی سے متعلقہ ممکنہ بیماریوں سے بچانے کے لیے بیرونی سرگرمیاں معطل کی جائیں۔
مزید برآں، انہوں نے زور دیا کہ ہیٹ ویو سے متاثرہ افراد کے لیے ضروری ادویات آسانی سے دستیاب ہونی چاہئیں۔
شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پانی کا استعمال بڑھائیں اور اپنے سروں کو ڈھانپ کر رکھیں۔