میگھن مارکل اور پرنس ہیری کی نیٹ فلکس دستاویزی سیریز “ہیری اینڈ میگھن” نے شاہی خاندان کے اندر اور باہر ان کی زندگی کے بارے میں مزید گفتگو کو جنم دیا ہے۔
اس چھ ایپی سوڈز پر مشتمل سیریز میں ڈیوک اینڈ ڈچس آف سسیکس کے خیالات اور تجربات کو بے تکلف انداز میں پیش کیا گیا ہے، جسے انگلینڈ کے رگبی کے عظیم کھلاڑی میٹ ڈاوسن نے سراہا۔
ڈاوسن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی ابتدائی تشویش تھی کہ یہ سیریز ایک “غمگین کہانی” کی طرح ہو گی، لیکن بعد میں انہوں نے اس کی اہمیت کو تسلیم کیا اور کہا کہ اس کے ذریعے جوڑا اپنی کہانی خود بیان کر رہا تھا۔
میگھن کی ایک بات خاص طور پر ان کے دل کو لگی جب انہوں نے کہا تھا، “میرے پچھلے چھ سالوں پر کتابیں لکھی گئی ہیں جو لوگوں نے لکھیں ہیں جنہیں میں نہیں جانتی۔ کیا یہ بہتر نہیں کہ ہماری کہانی ہم خود سنائیں؟”
ڈاوسن نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہیری کو اس ماحول میں دیکھنا جہاں وہ “سب کے لیے گود لیے ہوئے بیٹے” کی طرح ہیں، اور پھر ان کی کہانی خود سننا، بہت اہم تھا۔
انہوں نے جوڑے کی ایمانداری کو سراہا اور کہا کہ ہمیں ان کی زندگی کے بارے میں براہ راست ان کی آواز میں سننا چاہیے۔ “ہم سب جاننا چاہتے ہیں کہ وہ کیسے ہیں، تو کیوں نہ ہم انہیں اسی کی آواز میں سنیں؟”
ڈاوسن نے عوام کی دلچسپی کے بارے میں مزید کہا، “ہمیں دلچسپی ہے، اور شاہی خاندان کے بارے میں ہماری فطری تجسس ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ اب ہمیں ان کی زبان سے سنا جا رہا ہے، تو ہمیں اسے اپنانا چاہیے۔”
یہ دستاویزی سیریز، جو ہیری اور میگھن کی شاہی فرادیوں سے علیحدگی اور امریکہ میں ان کی زندگی کو پیش کرتی ہے، تنقید اور حمایت دونوں کا سامنا کر رہی ہے۔