ابوظہبی میں یوم پاکستان کی شاندار تقریبات: ثقافت، دوستی اور اتحاد کا مظاہرہ


متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفارت خانے نے یوم پاکستان کی شاندار سفارتی تقریبات میں ابوظہبی کے ایک پرشکوہ ہوٹل کو پاکستانی ثقافت کے دلکش منظر میں بدل دیا۔ قومی پرچم کے سبز اور سفید رنگوں سے روشن یہ مقام میلوں دور سے نظر آنے والا اتحاد کا ایک مینار بن گیا۔

اس تقریب میں روایتی موسیقی، شاندار فن پاروں اور ثقافتی نمائشوں کے ذریعے پاکستان کی متحرک روح کی عکاسی کی گئی۔ اس تقریب میں متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے رواداری و بقائے باہمی شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

ابوظہبی میں یوم پاکستان کی تقریبات میں سفیر فیصل نیاز ترمذی کا شیخ نہیان بن مبارک النہیان کو پرتپاک استقبال۔ (رپورٹر)

سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “یہ دن نہ صرف پاکستان کی تاریخ کا جشن ہے بلکہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہماری دیرینہ شراکت داری کا بھی عکاس ہے۔” سفیر نے عالمی امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دشمنی ختم کرنے اور فلسطین اور کشمیر سے متعلق قراردادوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سفیر ترمذی نے سفارتی اور کاروباری برادریوں کے سامنے پاکستان کی بھرپور ثقافت پیش کرنے پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “یوم پاکستان کے موقع پر ہم نے دنیا کے سامنے پاکستان کے خوبصورت رنگوں کی نقاب کشائی کی ہے۔ موسیقی، ایک فوٹو نمائش اور ثقافتی نمائشوں کے ذریعے، ہم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سیاسی اور دوستانہ تعلقات کی عکاسی کی ہے۔”

یوم پاکستان: ثقافت اور مشترکہ تاریخ کے ذریعے دلوں کو جوڑنا۔ (رپورٹر)

سفیر نے مزید کہا کہ غیر ملکی سفارت کار، ان مناظر سے مسحور ہو کر بے اختیار کہہ اٹھے، “پاکستان کتنا خوبصورت ہے!”

اس تقریب کی خاص بات پاکستانی تاجر خان زمان کی تصنیف کردہ کتاب “شیخ زاید معمار وطن” کی رونمائی تھی۔ یہ کتاب متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان النہیان کی زندگی اور دور اندیش قیادت اور پاکستان کے ساتھ ان کی گہری دوستی کا جشن ہے۔

یوم پاکستان کا جشن: ابوظہبی میں ثقافت، سفارت کاری اور دوستی کا امتزاج۔ (رپورٹر)

کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے زمان نے کہا، “شیخ زاید کی سخاوت اور دانشمندی نے نہ صرف متحدہ عرب امارات بلکہ پاکستان پر بھی انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ان کا ورثہ آج بھی خطے کو متاثر کر رہا ہے۔”

آنسوؤں کے ساتھ، زمان نے پاکستان کے لیے شیخ زاید اور شیخ خلیفہ کی گہری محبت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے تبصرہ کیا، “شیخ زاید نے نسل اور رنگ کی حدود سے بالاتر رواداری اور انسانیت کی خدمت کی اقدار سکھائیں، جس نے ایک ایسا ورثہ تخلیق کیا جس سے آج بھی پورا خطہ مستفید ہو رہا ہے۔”

شام کی ایک نمایاں خصوصیت بلوچستان کے رہائشی رحیم کیتھران کی ایک فوٹو نمائش تھی، جنہوں نے پاکستان کے ہر کونے کا سفر کر کے اپنی لینس سے اس کی ان کہی کہانیوں کو محفوظ کیا ہے۔ کیتھران، جنہیں سفیر ترمذی نے خاص طور پر اپنے کام کی نمائش کے لیے مدعو کیا تھا، نے کہا، “ہر تصویر کو مکمل کرنے میں گھنٹے، دن یا مہینے بھی لگ جاتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا، “دنیا کے سامنے پاکستان کی پوشیدہ خوبصورتی کو پیش کرنے سے میری روح کو سکون ملتا ہے، اور سامعین کی تعریف میری تمام محنت کو قابل قدر بنا دیتی ہے۔”

سفارت کاری فن سے ملی: دنیا کے سامنے پاکستان کی پوشیدہ خوبصورتی کی نمائش۔ (رپورٹر)

سبز نیل پالش اور زیورات سے آراستہ آئرش کاروباری خاتون نیولین سعید نے اپنی تعریف کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “یوم پاکستان منانے اور سفیر فیصل اور پاکستانی برادری کو نیک خواہشات پیش کرنے پر بہت خوش ہوں۔ پاکستانی دلکش اور شاندار ہیں، اور میں برسوں سے ان تقریبات میں شرکت کر رہی ہوں۔” سبز اسکارف اور سفید لباس میں ملبوس یورپی مہمان ڈاٹ نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “یوم پاکستان منانا ایک اعزاز ہے۔ یہ ملک واقعی شاندار ہے۔”

یہ پرجوش جشن نہ صرف پاکستان کے ورثے کا احترام تھا بلکہ عالمی سطح پر اس کے ترقی پسند سفر کو بھی اجاگر کرتا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں