گریسی ایبرامز کا ٹیلر سوئفٹ کے بارے میں حالیہ تبصرہ موسیقی کے شائقین کو پسند نہیں آیا۔
5 فروری کو کاسموپولیٹن کے ساتھ ایک انٹرویو میں، رسک گلوکارہ سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ٹیلر کے ساتھ کوئی مماثلت یا فرق محسوس کرتی ہیں، جن کے ساتھ وہ ایراس ٹور کے دوران کئی بار اسٹیج پر پرفارم کر چکی ہیں۔
انہوں نے جواب دیا، “میں ٹیلر سے بالکل مختلف ہوں۔ ہم اس طرح مختلف ہیں جیسے میرے دوست اور میں یا جیسے آپ اور میں مختلف ہیں۔”
ٹیلر کے بارے میں بات کرتے ہوئے گریسی نے مزید کہا، “ٹیلر ایک کھلاڑی، ایک زبردست کاروباری شخصیت اور ایک جینیئس مصنفہ ہیں، وہ ایک جڑوا انسان ہیں جو اپنی زندگی میں ہر کسی کے لیے وقت نکالتی ہیں۔ ایسے شخص کے دائرہ اثر میں ہونا بہت دلچسپ رہا ہے۔”
مگر وہ تبصرہ جس نے مداحوں میں غصہ پیدا کیا وہ یہ تھا جب تھٹس سو ٹرو گلوکارہ نے کہا کہ کوئی مرد کبھی بھی “پاپ کلچر کو اس طرح سے بیان نہیں کر سکا۔”
پاپ موسیقی کے شائقین نے ایکس پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا اور 25 سالہ گلوکارہ کی “بلکل بے ذائقہ اور بے رنگ” بات پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا، “اسے آج کے کسی مرد کو کہنا چاہیے تھا کیونکہ مائیکل جیکسن، پرنس، دی بیٹلز اور دیگر کی کامیابیاں مٹائی نہیں جا سکتیں…”
“یہ کہنے کا مطلب ہے کہ موسیقی کی تاریخ میں ایک آئیکن موجود ہے، یہ واقعی پاگلپن ہے،” ایک اور مداح نے مائیکل جیکسن کی تصاویر کے ساتھ لکھا۔
جبکہ ایک تیسرے صارف نے کہا، “یہ نسل پرستی کا نتیجہ ہے اور میں بہت سنجیدہ ہوں، یہ وہ ہوتا ہے جب آپ ایک سفید فام عورت ہوں جو ہمیشہ صرف دوسرے سفید فام لوگوں کے درمیان رہتی ہو۔”
یاد رہے کہ ٹیلر سوئفٹ اور گریسی ایبرامز نے اپنے حالیہ البم پر ہم نامی گانے پر تعاون کیا تھا، جو گریمی ایوارڈز میں بہترین پاپ ڈوئو/گروپ پرفارمنس کے لیے نامزد تھا۔
یہ کیٹیگری لیڈی گاگا اور برونو مارس نے اپنے حالیہ ہٹ گانے ڈائی ود اے اسمایل کے لیے جیتی تھی۔