اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں اور تمام صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ چینی کو 130 روپے فی کلو کے مقررہ نرخ پر فراہم کیا جائے۔
وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ میونسپل کونسل کی سطح پر چینی کے اسٹال قائم کیے جائیں اور سرکاری نرخ پر اس کی بلاتعطل دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔
یہ ہدایات انہوں نے اسلام آباد میں چینی کے مشاورتی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، جس کا ذکر جمعہ کو جاری کردہ پریس ریلیز میں کیا گیا۔
وزیر صنعت نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (PSMA) اور صوبائی حکومتوں کو عوام کو چینی کی آسان فراہمی یقینی بنانی چاہیے۔
سندھ میں صوبائی حکومت کے تعاون سے تقریباً 230 چینی کے اسٹالز لگائے جائیں گے، جبکہ خیبر پختونخوا میں 405 مقامات پر فروخت پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔ پنجاب اور بلوچستان میں بھی سینکڑوں چینی کے اسٹالز قائم کیے جائیں گے۔
صوبائی حکومتوں کو سیکیورٹی، صفائی اور ہجوم کے انتظامات کی ذمہ داری دی گئی ہے، جبکہ وفاقی حکومت کسی ممکنہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔
مارکیٹ میں چینی کی قیمت 136 روپے سے بڑھ کر 148 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جبکہ خوردہ سطح پر یہ 160 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
ملک میں گنے کی کرشنگ کا سیزن جاری ہونے کے باوجود چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2025 کے آغاز سے اب تک قیمتوں میں اضافہ جاری ہے، اور پچھلے ڈیڑھ ماہ میں چینی کی قیمت میں 10 سے 15 روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب، وزیر صنعت نے سینیٹ کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت نے اس سال 20 ارب روپے کا رمضان پیکیج تیار کیا ہے، جو تقریباً 40 لاکھ مستحق افراد کو براہ راست نقد فراہم کیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں شہادت اعوان اور شیری رحمان کے اٹھائے گئے نکات کے جواب میں، رانا تنویر نے ایوان کو بتایا کہ صوبائی حکومتیں بھی رمضان پیکیج کے لیے اسی کیش ٹرانسفر ماڈل پر عمل کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (USC) کی کارکردگی اور استعداد کو بہتر بنانے کے لیے اسے از سر نو منظم کیا جائے گا اور اسے بند نہیں کیا جائے گا۔