پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے ہفتے کے روز کہا کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔
سما ٹی وی کے پروگرام “میرے سوال ود ابصار عالم” میں اظہار خیال کرتے ہوئے صدیقی نے کہا، “ہم نے پی ٹی آئی کی قیادت سے مثبت انداز میں ملاقات کا ارادہ کیا تھا، مگر مذاکرات ختم ہو گئے۔”
انہوں نے مزید کہا، “پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے وجود میں نہیں آئی۔ مذاکرات کرنا پی ٹی آئی کے ڈی این اے میں شامل نہیں ہے۔”
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا، “ڈی چوک، فائنل کال اور 9 مئی کی توڑ پھوڑ پی ٹی آئی کے مزاج سے میل کھاتی ہے۔”
عرفان صدیقی نے واضح کیا، “آج بھی ہم نے مذاکرات کے دروازے کھول رکھے ہیں، لیکن پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “آرمی چیف نے خط کے حوالے سے دو ٹوک بات کی ہے۔ وزیر اعظم کو خط بھیجنے کا مطلب یہ ہے کہ سیاستدانوں کو اپنے مسائل خود حل کرنے چاہئیں۔”
انہوں نے الزام لگایا، “پی ٹی آئی پہلی سیاسی جماعت ہے جو مسلسل پروپیگنڈا کرتی رہی اور بیانیے بناتی رہی۔”