جنگ بندی پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل: امن کی جانب ایک اہم قدم


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا کہ بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات پر دنوں کی ہڑتالوں اور جوابی ہڑتالوں کے بعد “مکمل اور فوری جنگ بندی” پر اتفاق کیا ہے۔

جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان تازہ ترین پیش رفت پر عالمی رہنماؤں نے کیا کہا، یہاں ملاحظہ کریں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ:

“امریکہ کی ثالثی میں طویل رات کی بات چیت کے بعد، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ بھارت اور پاکستان نے مکمل اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ عقل اور عظیم ذہانت استعمال کرنے پر دونوں ممالک کو مبارکباد۔ اس معاملے پر آپ کی توجہ کا شکریہ!”

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو:

“مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی اور غیر جانبدار مقام پر وسیع مسائل پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ہم وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم شہباز شریف کو امن کی راہ منتخب کرنے پر ان کی حکمت، تدبر اور مدبرانہ سوچ پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔”

بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس:

“میں خلوص دل سے بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کو فوری طور پر جنگ بندی اور بات چیت میں شامل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بنگلہ دیش سفارت کاری کے ذریعے اپنے دو ہمسایہ ممالک کے درمیان اختلافات کو حل کرنے میں مدد کرتا رہے گا۔”

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس:

“بھارت اور پاکستان کے درمیان اعلان کردہ جنگ بندی کشیدگی میں کمی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس کا احترام یقینی بنانے کے لیے تمام تر کوششیں کی جانی چاہئیں۔ یورپی یونین خطے میں امن، استحکام اور انسداد دہشت گردی کے لیے پرعزم ہے۔”

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی:

“آج بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا بے حد خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ میں دونوں فریقوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ اسے برقرار رکھیں۔ کشیدگی میں کمی سب کے مفاد میں ہے۔”

پرنس رحیم آغا خان:

“مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔ میں دعا گو ہوں کہ دونوں ممالک 1947 سے جاری مسائل کو بات چیت اور پرامن ذرائع سے حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔”

جرمن دفتر خارجہ:

جرمنی نے ہفتے کے روز بھارت اور پاکستان کی جانب سے دنوں کے مہلک حملوں کے بعد مکمل اور فوری جنگ بندی کے اتفاق کو پہلا قدم قرار دیتے ہوئے خوش آمدید کہا۔

جرمن دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “#بھارت اور #پاکستان کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کشیدگی کے چکر سے نکلنے کا پہلا اور اہم قدم ہے۔ بات چیت کلید ہے۔”

سعودی عرب کی وزارت خارجہ:

سعودی عرب نے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔  

ایک بیان میں، ریاض کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ اس سے خطے میں سلامتی اور امن بحال ہوگا۔

دریں اثنا، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کو سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر کا ٹیلی فون موصول ہوا، جنہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے سمجھوتے کا خیرمقدم کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف:

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ایکس ہینڈل پر امریکی صدر ٹرمپ کا خطے میں امن کے لیے ان کی قیادت اور فعال کردار پر شکریہ ادا کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں