گینٹری بیچ کا اسلام آباد میں دو روزہ دورہ، امریکی لابیز کے بارے میں اہم انکشافات

گینٹری بیچ کا اسلام آباد میں دو روزہ دورہ، امریکی لابیز کے بارے میں اہم انکشافات


لندن/اسلام آباد: ٹیکساس کے ہیج فنڈ منیجر اور ٹرمپ خاندان کے قریبی ساتھی گینٹری بیچ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر رچرڈ گرنیل “شاید عمران خان کی مہم کی حمایت کرنے والے امریکی لابیز کے بارے میں گمراہ کیے گئے ہوں”۔

گینٹری بیچ جو اسلام آباد میں ایک کاروباری وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ رچرڈ گرنیل پاکستان کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں، اور یہی وجہ ہو سکتی ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی حمایت میں ٹویٹس کرنا بند کر دیا ہے۔

گرنیل، جو صدر ٹرمپ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں، نے عمران خان کی حمایت میں کیے گئے درجنوں ٹویٹس حذف کر دیے ہیں، لیکن ان کی ٹائم لائن پر دو ٹویٹس ابھی بھی موجود ہیں۔

بیچ نے اسلام آباد میں ایک انٹرویو کے دوران کہا: “رچرڈ گرنیل وہ بہترین امریکی ہیں جنہیں میں نے کبھی ملاقات کی۔ وہ ایک ہفتے میں اتنا کام کرتے ہیں جتنا دوسرے لوگ ایک سال میں نہیں کر پاتے۔ وہ بالکل مؤثر، بے حد ذہین اور عاجز ہیں۔ میں ان کا بہت بڑا مداح ہوں۔ میں یہ کہوں گا کہ مجھے یقین ہے کہ وہ کچھ لوگوں کی جانب سے گمراہ کیے گئے ہوں گے۔”

بیچ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ میں ایک لابی ہے جو “عمران خان کے حوالے سے ہر ماہ 2 سے 3 ملین ڈالر خرچ کرتی ہے”۔

“میں ان معاملات کا ماہر نہیں ہوں، لیکن مجھے یقین ہے کہ گرنیل کو آج کی تاریخ میں اس صورتحال کا بہتر ادراک ہے جو پہلے نہیں تھا۔”

بیچ نے کہا کہ انہیں حیرانی ہوگی اگر گرنیل دوبارہ ٹویٹ کریں۔ “مجھے یقین ہے کہ وہ امریکی مفادات کے حق میں ہیں اور موجودہ حکومت کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں، اور کاروباری افراد جیسے ہم جو پل بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت گرنیل کو وہ mess صاف کرنا ہے جو بائیڈن انتظامیہ نے دنیا بھر میں چھوڑا ہے۔ وہ اس کام کے لیے بہترین شخص ہیں۔”

بیچ نے مزید کہا: “میں نے ان سے بات کی اور انہوں نے کہا کہ انہیں اب بہتر سمجھ ہے۔ مجھے حیرانی ہوگی اگر وہ دوبارہ ٹویٹس کریں یا وہ جو پہلے کر رہے تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں اب صورتحال کی پیچیدگی کا بہتر ادراک ہے۔ وہ شاید کچھ افراد کی جانب سے گمراہ کیے گئے ہوں گے اور اب انہیں پہلے سے زیادہ بہتر سمجھ ہے۔”

بیچ کی قیادت میں امریکی سرمایہ کاری وفد پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہے جس کا مقصد اقتصادی اور دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں