اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل (CII) نے واضح کیا ہے کہ اسلام میں جنس کی تبدیلی بغیر طبی ضرورت کے ممنوع ہے۔ اجلاس میں چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ صرف ایسی صورتوں میں سرجری جائز ہے جہاں طبی بنیادوں پر جنس غیر واضح ہو۔
انہوں نے کہا کہ مردوں یا عورتوں کا مخالف جنس کی خصوصیات اختیار کرنا شریعت کے خلاف ہے اور اسے نفسیاتی بیماری، یعنی “جینڈر ڈیسفوریا”، کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ اس کے علاج کے لیے شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں والدین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ پیدائشی نقائص والے بچوں کو خاندان سے علیحدہ نہ کریں اور ان کے ساتھ حسن سلوک کریں۔ “ٹرانسجینڈر” کی جگہ “انٹرسیکس” کا لفظ استعمال کرنے پر زور دیا گیا۔
علمائے کرام نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خود ساختہ جنس کی تبدیلی گناہ کبیرہ ہے اور شریعت میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔