خوشخبری ملتوی: پٹرولیم قیمتیں برقرار، بچت ملکی انفراسٹرکچر کی بہتری پر خرچ ہوگی


وفاقی حکومت نے منگل کے روز اعلان کیا کہ آئندہ پندرہ روز کے لیے پٹرولیم کی قیمتیں برقرار رہیں گی اور اس بچت کو ملک کے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

آج اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا، “حکومت نے بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم کی کم قیمتوں کا فائدہ عوام تک نہ پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پٹرولیم کی قیمتوں سے ہونے والی بچت قوم کے زخموں کو مندمل کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔”

وزیر اعظم نے کہا کہ ان فنڈز کو بلوچستان کی سب سے اہم شاہراہ، این-25 کو دو رویہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو چمن، کوئٹہ، قلات، خضدار اور کراچی کو ملاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دو رویہ سڑک ہوگی لیکن اسے موٹروے کے معیار کے مطابق تعمیر نو کیا جائے گا۔

وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بعد پٹرول کی قیمت 254.63 روپے فی لیٹر برقرار رہے گی، جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 258.64 روپے فی لیٹر ہوگی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سکھر سے حیدرآباد اور حیدرآباد سے کراچی تک ایم-6 اور ایم-9 موٹرویز بھی تعمیر کرے گی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے باعث قومی خزانے کو جو فنڈز بچے ہیں وہ بھی اس منصوبے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں سے ہونے والی یہی بچت کچھی کینال منصوبے کے فیز 2 کو مکمل کرنے کے لیے بھی استعمال کی جائے گی، جس سے صوبہ بلوچستان میں سینکڑوں ایکڑ اراضی سیراب ہوگی۔

وزیراعظم نے وضاحت کی کہ یہ منصوبہ پورے بلوچستان اور پورے پاکستان میں خوشحالی کو یقینی بنائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبے چار بھائیوں کی طرح ہیں اور وسائل کو مساوی اور منصفانہ طور پر بانٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی بلوچستان کی خوشحالی سے جڑی ہوئی ہے۔

مزید برآں، وفاقی کابینہ نے پٹرولیم مصنوعات (پٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ اس ترمیم سے قومی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

کابینہ نے حکومت کی جانب سے ملکی سیکیورٹیز کے اجراء کے لیے پائیدار سرمایہ کاری سکوک فریم ورک کی بھی منظوری دی۔ یہ مقامی پائیدار کے لیے سکوک کے اجراء میں مددگار ثابت ہوگا۔


اپنا تبصرہ لکھیں