فرانس میں مصنوعی ذہانت میں بڑے سرمایہ کاری کا اعلان

فرانس میں مصنوعی ذہانت میں بڑے سرمایہ کاری کا اعلان


فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اتوار کو پیرس میں دو روزہ سمٹ کے آغاز سے قبل مصنوعی ذہانت (AI) میں بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ اس سمٹ کو بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ مشترکہ طور پر منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد عالمی سطح پر AI کے حکمرانی، اخلاقیات، رسائی اور یورپی خودمختاری پر بات چیت کرنا ہے۔

میکرون نے بتایا کہ فرانس کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے 109 بلین یورو (113 بلین ڈالر) کی سرمایہ کاری حاصل ہو گی، جس میں متحدہ عرب امارات، بڑے امریکی اور کینیڈیائی سرمایہ کاری فنڈز اور فرانسیسی کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ اقدام ملک کی AI کی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے اہم ثابت ہو گا۔

میکرون کا اعلان امریکی AI سرمایہ کاری کے پیمانے کی عکاسی کرتا ہے، جس میں OpenAI کی حمایت سے 500 بلین ڈالر کا “اسٹار گیٹ” منصوبہ شامل ہے۔

میکرون نے اس سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا، اس کا کہنا تھا کہ یہ امریکی اقدام کے برابر ہے، جس کا مقصد ڈیٹا سینٹرز اور کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر تیار کرنا ہے تاکہ AI ٹیکنالوجی کو آگے بڑھایا جا سکے۔

یہ ترقی اس وقت سامنے آئی ہے جب AI کی ترقی میں تکنیکی رکاوٹیں زیادہ واضح ہو رہی ہیں، خاص طور پر چینی اسٹارٹ اپ DeepSeek کے بعد جس نے سلیکان ویلی کو اپنے اعلیٰ کارکردگی والے AI ماڈلز سے حیران کن بنایا۔

پیرس سمٹ میں 1,500 شرکاء شامل ہوں گے، جن میں بین الاقوامی سرمایہ کار، ریاستوں کے سربراہان اور معروف ٹیک شخصیات جیسے OpenAI کے سیم آلٹمین اور MistralAI کے آرتھر مینچ شامل ہیں۔ اس تقریب کا مقصد AI کی صلاحیتوں کو دریافت کرنا ہے، جس میں اس کے فوائد اور چیلنجز کا توازن برقرار رکھنے پر زور دیا جائے گا۔

سمٹ کا ایک اہم موضوع ڈیٹا سینٹرز کی ترقی ہے، جو AI کے مستقبل کے لیے ضروری ہیں۔ MistralAI نے فرانس میں ایک ڈیٹا سینٹر بنانے کے لیے اربوں یوروز کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد سافٹ ویئر سے لے کر ہارڈ ویئر تک پوری AI ویلیو چین پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ فرانس کے جوہری پاور پلانٹس ان توانائی کے شدید عملیات کے لیے ایک پرکشش مقام بناتے ہیں۔

گلوبل AI حکمرانی اور عوامی مفاد کے طریقے
جبکہ سرمایہ کاری کی خبریں سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں، وہاں ایک نیا اقدام بھی شروع کیا گیا ہے جس کا نام “کرنٹ AI” ہے، جو ممالک، کمپنیوں اور فلاحی تنظیموں کے ایک کنسورشیم سے 400 ملین ڈالر حاصل کرے گا۔

اس شراکت داری کا مقصد ڈویلپرز کو اوپن سورس ٹولز اور ڈیٹا فراہم کرنا ہے تاکہ AI کی ترقی میں اخلاقی طریقہ اختیار کیا جا سکے۔ سیاسی رہنما منگل کو AI حکمرانی پر بات کرنے کے لیے جمع ہوں گے، لیکن مختلف خطوں جیسے EU، امریکہ، چین اور بھارت کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں