ایف پی سی سی آئی کے صدر کا شرح سود میں 500 بیسس پوائنٹس کی کمی کا مطالبہ

ایف پی سی سی آئی کے صدر کا شرح سود میں 500 بیسس پوائنٹس کی کمی کا مطالبہ


پاکستان کے فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے صدر آتف اکرام شیخ نے مرکزی بینک سے شرح سود میں 500 بیسس پوائنٹس کمی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اور کہا ہے کہ پالیسی شرح کو 8% تک کم کیا جائے۔

شیخ نے کہا کہ آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں اس کمی کے لیے گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “حال ہی میں افراط زر میں کمی کے باوجود، جس کا نرخ 0.52% تک کم ہو چکا ہے، موجودہ بلند شرح سود کاروباری سرگرمیوں کے لیے رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔” وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ موجودہ پالیسی شرح غیر منصفانہ ہے اور یہ معیشت کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔

FPCCI کے صدر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ مثبت اقتصادی اشارے اور کم ہوتی ہوئی افراط زر کا فائدہ عوام کو ملنا چاہیے، اور شرح سود میں کمی سے صنعتوں کے اندر پیسہ گردش کرے گا، جس سے نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ان کا ماننا ہے کہ شرح سود میں 5% کمی سے بینکوں کو صنعتوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب ملے گی، جس کا معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔

شیخ نے اختتاماً کہا، “شرح سود میں کمی ملکی معیشت کی بہتری اور مالی استحکام کے لیے ضروری ہے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں