ایران میں انسانی اسمگلروں کے چنگل سے چار پاکستانی بازیاب

ایران میں انسانی اسمگلروں کے چنگل سے چار پاکستانی بازیاب


پاکستانی سفارت خانے کے مطابق ایران میں انسانی اسمگلروں کے چنگل سے چار پاکستانیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ یہ کارروائی ایرانی حکومت کے تعاون سے عمل میں آئی، جو کہ حالیہ مہینوں میں مہاجرین کی کشتیوں کے حادثات میں اضافے کے پیش نظر ایک اہم پیش رفت ہے۔

انسانی اسمگلنگ کا بڑھتا ہوا مسئلہ

پاکستان میں انسانی اسمگلنگ ایک سنگین چیلنج بنی ہوئی ہے۔ اسمگلر مختلف زمینی، سمندری اور فضائی راستوں کا استعمال کرتے ہوئے افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ حکام اس غیر قانونی کاروبار کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں، مگر اسمگلرز نئے طریقے اختیار کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

پاکستانی سفارت خانے کی بروقت کارروائی

پاکستانی سفارت خانے کے مطابق بازیاب کیے گئے پاکستانی قانونی طور پر ایران آئے تھے، لیکن انسانی اسمگلروں کے ایک گروہ نے انہیں اغوا کر لیا تھا۔

  • اغوا شدہ افراد پر تشدد کیا گیا اور ان کے اہل خانہ سے خطیر تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔
  • پاکستانی سفارت خانے اور ایرانی حکام کی بروقت مداخلت سے ان کی زندگیاں بچا لی گئیں۔
  • اسمگلروں کو بھی گرفتار کر لیا گیا، جس سے اس مجرمانہ نیٹ ورک پر کاری ضرب لگی ہے۔

انسانی اسمگلنگ کا خطرناک نیٹ ورک

یہ اسمگلر بڑی رقم کے عوض پاکستانیوں کو غیر قانونی راستوں سے یورپ لے جانے کا جھانسہ دیتے ہیں، لیکن اکثر انہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیتے ہیں۔

  • زمینی راستہ: پاکستان سے ایران کے راستے یورپ لے جایا جاتا ہے۔
  • سمندری راستہ: زیادہ تر اسمگلرز کراچی، گوادر، پسنی اور جیوانی جیسے مقامات سے افراد کو غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے خلیج عمان سے یورپ پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
  • فضائی راستہ: کچھ لوگ قانونی ویزا لے کر دبئی اور پھر لیبیا جاتے ہیں، جہاں سے وہ غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

لیبیا کے قریب کشتی حادثہ: 16 پاکستانی جاں بحق

رواں ماہ وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ لیبیا کے قریب کشتی حادثے میں کم از کم 16 پاکستانی جاں بحق ہو گئے، جبکہ 10 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

  • کشتی میں 63 پاکستانی سوار تھے۔
  • اب تک 16 افراد کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں، جن کی شناخت ان کے پاسپورٹس سے ہوئی۔

پاکستانی سفیر کی اپیل

پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے پاکستانی شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ قانونی راستے اختیار کریں اور کسی بھی مشکل کی صورت میں فوراً سفارت خانے سے رابطہ کریں تاکہ وہ انسانی اسمگلروں کا شکار ہونے سے بچ سکیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں