سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اتوار کے روز الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون (پی ای سی اے) پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حکومت کو شہریوں کو دبانے کے لامحدود اختیارات حاصل نہیں ہونے چاہئیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بات کرتے ہوئے، سعد رفیق نے اعتراف کیا کہ جعلی خبروں کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے، لیکن ساتھ ہی حکومتی اختیارات کے غیر ضروری اضافے کے خلاف خبردار کیا۔
انہوں نے کہا، ’’بے شک جعلی خبریں ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہیں، لیکن کسی بھی حکومت کو یہ حق حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ وہ شہریوں پر سختی کرنے کے لامحدود اختیارات رکھے۔‘‘
سعد رفیق نے اس بات پر زور دیا کہ پی ای سی اے ایکٹ پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس قانون پر متعلقہ میڈیا اداروں سے مشاورت ہونی چاہیے اور اپیل کا حق دیتے ہوئے ٹریبونل کے فیصلوں کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔‘‘
سابق وزیر نے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ترامیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا، ’’بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے پی ای سی اے ایکٹ میں ضروری ترامیم اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے متعارف کرائی جانی چاہئیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’یہ یاد رکھنا چاہیے کہ قوانین کا ہتھیار ہمیشہ وقت گزرنے کے ساتھ ان ہی کے خلاف استعمال ہوتا ہے جو اسے بناتے ہیں۔‘‘