ترجمان دفتر خارجہ: بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث، افغان سرزمین سے کالیں ٹریس ہوئیں


دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بیان دیا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے۔ تاہم، حالیہ تحقیقات میں افغانستان سے آنے والی کالوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں پاکستان نے افغان حکومت کے ساتھ ایسی سرگرمیوں کے ثبوت شیئر کیے ہیں۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) ہولڈرز پاکستان میں غیر معینہ مدت تک نہیں رہ سکتے۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو قانون کے مطابق ملک بدر کیا جائے گا۔

شفقت علی خان نے مزید کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دہشت گرد گروہوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں، جو علاقائی استحکام میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے 31 مارچ کے بعد تمام غیر قانونی افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے موجودہ قوانین موجود ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ درست قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو ملک میں خوش آمدید کہا جائے گا۔ مزید برآں، انہوں نے ذکر کیا کہ اے سی سی ہولڈرز کو پاکستان میں رہنے کی خصوصی اجازت دی گئی تھی، اور ان کی حیثیت کے حوالے سے پالیسیاں اسی کے مطابق طے کی جائیں گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں