ڈی سی خان نے امدادی قافلے کی پُرامن آمد پر خوشی کا اظہار کیا
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے پاراچنار میں کئی دنوں کی تاخیر کے بعد پہلا امدادی قافلہ پہنچ گیا۔ ڈپٹی کمشنر اشفاق خان نے بدھ کے روز ایک ویڈیو بیان میں قافلے کی پُرامن آمد پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں اور امن و امان برقرار رکھیں۔
امدادی قافلے کی تفصیلات
خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق، مذاکرات کے بعد 40 گاڑیوں پر مشتمل امدادی قافلہ روانہ کیا گیا۔ کرم گرینڈ جرگہ، امن کمیٹی اور دیگر مقامی کمیٹیوں نے ان مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔
پس منظر
امدادی قافلہ گزشتہ ہفتے روانہ ہونا تھا لیکن کرم کے ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود پر حملے کے بعد تاخیر کا شکار ہو گیا، جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے۔ صوبائی حکومت نے سکیورٹی صورتحال بہتر ہونے پر قافلہ روانہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
قبائلی جھگڑے اور بحران
جولائی 2024 سے شروع ہونے والے قبائلی تنازعات میں 200 سے زائد افراد جانبحق ہو چکے ہیں۔ کرم میں ادویات، آکسیجن اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی۔ مظاہرین نے پاراچنار پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا اور کراچی میں بھی احتجاج کیا۔
حکومت نے ضلع کرم کو “آفت زدہ” قرار دیا اور ہوائی ذرائع سے طبی امداد اور شدید بیمار افراد کو نکالا۔