وفاقی وزیر برائے مواصلات عبد العلیم خان نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ادارے کی تعلیمی فضیلت کو اجاگر کیا اور سائنسی جدت میں اس کے کردار پر زور دیا۔
وزیر نے نسٹ کی جدید تعلیمی سہولیات، تدریسی معیار اور تحقیقی مراکز میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ اس موقع پر ترکی کے سفیر عرفان نزیراوغلو بھی ان کے ہمراہ تھے۔
دورے کے دوران، وفاقی وزیر نے نسٹ میں میکر سپیس لیب کا افتتاح کیا اور نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے استعمال ہونے والے طریقہ کار کی تعریف کی۔
خان نے نسٹ کی فیکلٹی، نصاب، تدریسی طریقہ کار اور طلباء کے لیے لیبارٹریوں کو بے مثال قرار دیا۔ انہوں نے تبصرہ کیا، “نسٹ جدید سہولیات سے لیس ایک ادارہ ہے، جو ملک اور قوم کا فخر ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس ادارے سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء نے پوری دنیا میں اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔
خان نے گرین ٹیک ہب کا بھی دورہ کیا اور وہاں تیار ہونے والی مصنوعات پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا۔
وزیر نے کہا، “ترقی یافتہ ممالک کے برابر آنے کے لیے ہمیں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنا ہوگا۔” انہوں نے مزید مشاہدہ کیا کہ نسٹ میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء قومی روایات کے وفادار ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ معیار کے لحاظ سے پاکستانی ادارے دنیا بھر کے تعلیمی اداروں سے کسی طرح بھی کم نہیں۔
انہوں نے کہا، “اس دورے نے ہمیں یقین دلایا کہ ہمارا مستقبل بہت روشن اور خوشحال ہے۔”
نسٹ کے پرنسپل اور میجر جنرل ڈاکٹر سعید الرحمان نے خان اور سفیر نزیراوغلو کو یونیورسٹی کے امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
اس کے علاوہ، وفاقی وزیر نے نسٹ میں واقع ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز پاکستان کے دفتر کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے سائبر سیکیورٹی، ڈرون ٹیکنالوجی اور ریڈار سسٹم جیسے شعبوں میں جاری تحقیقی اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ٹیم کے اراکین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
وفاقی وزیر نے پاکستان میں ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے قیام کی تعریف کی، جو نسٹ کے تعاون سے سائنسی ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔