کرم میں ایف سی پلاٹونز کی تعیناتی: خیبرپختونخوا حکومت

کرم میں ایف سی پلاٹونز کی تعیناتی: خیبرپختونخوا حکومت


بارسٹر سیف کا کہنا ہے کہ حکومت جلد متاثرین کو معاوضہ فراہم کرنے کا عمل شروع کرے گی

2 جنوری، 2025

خیبر پختونخوا کے ایک قبائلی علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی — اے ایف پی/فائل

  • دو فرنٹیئر کانسٹیبلری پلاٹونز سیکیورٹی کے لیے تعینات کی جائیں گی: سیف
  • 400 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دی گئی، کے پی حکومت کے ترجمان کا بیان۔
  • متاثرین کو معاوضہ دینے کا عمل جلد شروع ہوگا۔

پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بارسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ حکومت پُرتشدد کرم ضلع میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ دو فرنٹیئر کانسٹیبلری پلاٹونز تعینات کی جائیں گی اور کرم ہائی وے کی حفاظت کے لیے 400 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دی جا چکی ہے۔

یہ بیان کرم کے دو متحارب قبائل کے درمیان طے پانے والے 14 نکاتی امن معاہدے کے بعد دیا گیا، جسے بدھ کو کئی دنوں کی بات چیت کے بعد حتمی شکل دی گئی۔

بارسٹر سیف نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت دونوں فریق اپنے ہتھیار حکومت کے حوالے کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔

معاہدہ کوہاٹ فورٹ میں منعقدہ گرینڈ امن جرگہ کے تحت ہوا، جو میجر جنرل ذوالفقار بھٹی کی نگرانی میں منعقد ہوا تھا۔

بارسٹر سیف کے مطابق جرگہ نے 50 سے زیادہ اجلاس کیے، جن میں کمشنر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) کی مدد شامل تھی۔

گزشتہ سال کے دوران کئی بار فائر بندی کے باوجود، مسئلہ مستقل طور پر حل نہیں ہو سکا تھا۔ حالیہ جھڑپوں میں نومبر سے اب تک 130 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔

وزیراعلیٰ کے مشیر نے بتایا کہ حکومت کو حالات کا مکمل علم ہے اور متاثرہ علاقے میں امداد فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جلد متاثرین کو معاوضہ فراہم کرنے کا عمل شروع کرے گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں