ایف بی آر افسران پر دھمکیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں: ان لینڈ ریونیو سروس افسران ایسوسی ایشن

ایف بی آر افسران پر دھمکیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں: ان لینڈ ریونیو سروس افسران ایسوسی ایشن


اسلام آباد:

ان لینڈ ریونیو سروس افسران ایسوسی ایشن (IRSOA) نے سینیٹر فیصل واوڈا کے ان دعووں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جن میں انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے افسران کی جانب سے دھمکیاں ملنے کا الزام لگایا تھا۔

جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں ایسوسی ایشن نے کہا، “یہ الزامات بے بنیاد اور غیر مصدقہ ہیں اور محض قومی خدمت میں مصروف سرکاری ملازمین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔”

فیصل واوڈا کے الزامات اور گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ

فیصل واوڈا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں الزام عائد کیا تھا کہ تین ایف بی آر افسران نے انہیں دھمکیاں دی ہیں کیونکہ انہوں نے ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے سرکاری گاڑیوں کی غیر شفاف خریداری پر اعتراض کیا تھا۔

واضح رہے کہ ایف بی آر نے اس ماہ کے آغاز میں 1,010 نئی گاڑیاں خریدنے کا اعلان کیا تھا، تاہم سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس متنازع منصوبے کو روکنے کی ہدایت دی تھی۔

23 جنوری کے اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر خریداری کا عمل روکنے کی سفارش کی جائے گی۔

ایف بی آر افسران کا موقف

ایسوسی ایشن نے ان الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ایف بی آر افسران کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی سرگرمی میں ملوث نہیں ہیں اور وہ مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کام کرتے ہیں۔”

بیان میں مزید کہا گیا کہ “سرکاری گاڑیوں کی خریداری کا عمل تمام ضوابط کے تحت، وفاقی کابینہ اور کفایت شعاری کمیٹیوں کی منظوری کے بعد مکمل کیا گیا تھا۔”

ایسوسی ایشن نے سینیٹر فیصل واوڈا سے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ انہیں قانونی اور تحقیقاتی اداروں کے ذریعے پیش کریں۔

“بغیر ثبوت کے عوامی سطح پر الزامات لگانا نہ صرف اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ قومی ترجیحات پر تعمیری مکالمے کو بھی متاثر کرتا ہے۔”

ایف بی آر افسران کے حوصلے پر اثرات

ایسوسی ایشن نے کہا کہ “ایسے غیر ضروری الزامات ایف بی آر کے افسران کے حوصلے کو متاثر کر سکتے ہیں اور مالیاتی اہداف کے حصول میں رکاوٹ بن سکتے ہیں، جو پاکستان کی اقتصادی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔”

ایسوسی ایشن نے سینیٹ کی قیادت اور دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو منصفانہ اور میرٹ پر حل کریں تاکہ پارلیمانی کارروائی انصاف اور عوامی مفاد کے اصولوں کے مطابق رہے۔

“IRSOA اپنے افسران کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور ضرورت پڑنے پر عدالتی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں