اسلام آباد:
پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے بقیہ 22 سفارشات کے جوابات پر مشتمل رپورٹ بھجوا دی ہے۔
ذرائع کے مطابق 21جنوری کو ایف اے ٹی ایف کا اجلاس سڈنی کی بجائے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہو گا جس کے بعد کمیٹی سفارشات مرتب کرے گی اور پھر فروری کے پہلے ہفتے میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکا لنے کا فیصلہ ہوگا۔
ایف اے ٹی ایف کو بھیجی گئی رپورٹ وزارت خارجہ، وزارت خزانہ، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) نے تیار کی۔
رپورٹ کی تیاری میں اسٹیٹ بینک، نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)، وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پاک فوج کے نمائندے بھی شامل تھے۔
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے 113مدارس کو حکومتی نگرانی میں دیا جا چکا ہے، یہ مدارس متعلقہ اسسٹنٹ کی زیر نگرانی کا م کر رہے ہیں جبکہ ان مدارس سے وابستہ اساتذہ اور طالب علموں کو دو سال کا بجٹ جاری کیا جا چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کل 27 سفارشات میں سے 5 سوالات پر ایف اے ٹی ایف پاکستان کی کارکردگی پر پہلے ہی اطمینان کا اظہار کر چکا ہے جس کے بعد اب بقیہ 22 سفارشات سے متعلق رپورٹ بھجوائی گئی ہے ۔