فرانس میں پی ایچ ڈی اسکالرشپ کے لیے جعلی ضمانت کا انکشاف

فرانس میں پی ایچ ڈی اسکالرشپ کے لیے جعلی ضمانت کا انکشاف


اسلام آباد: ایک پاکستانی پی ایچ ڈی اسکالر، جو فرانس میں اسکالرشپ کے تحت تعلیم حاصل کرنے جا رہا تھا، کی طرف سے جمع کرائی گئی ضمانت جعلی نکلی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کو ایک رپورٹ پیش کی، جس میں سائنسی تجزیے کے ذریعے دستخطوں میں تضاد پایا گیا۔

رپورٹ کے بعد، عدالت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو ہدایت کی کہ وہ ضمانتی عبد الوحید سے 2.5 کروڑ روپے کی رقم وصول نہ کرے۔

آئی ایچ سی نے کہا کہ ایچ ای سی پی ایچ ڈی اسکالر عمران تاج اور اس معاملے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کر سکتا ہے۔

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق، دستاویزات کے سائنسی معائنے سے پتہ چلا کہ سوالیہ دستخط “روانی، ہچکچاہٹ، قلم کا دباؤ، اور آہستہ کھینچے جانے والے نشانات” جیسے خصوصیات میں جمع کرائے گئے نمونوں اور معمول کے دستخطوں سے میل نہیں کھاتے۔

عدالت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اسکالرشپ پروگرام پر سخت شرائط عائد کرے اور اپنی اسکالرشپ پالیسی میں اصلاحات کرے۔

جسٹس محسن اختر کیانی کی طرف سے جاری کردہ 12 صفحات پر مشتمل فیصلے میں سول جج اسلام آباد کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا، جس میں ایچ ای سی کو عبد الوحید سے رقم وصول کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

فیصلے کے مطابق، تاج نے ایچ ای سی کے ساتھ اسکالرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد چار سال تک پاکستان میں خدمات انجام دینے کا عہد کیا گیا تھا، لیکن وہ اس کی خلاف ورزی کر بیٹھا۔

عدالت نے کہا کہ ایچ ای سی اسکالر تاج اور متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے رہنما اصول فراہم کیے۔


اپنا تبصرہ لکھیں