کابل کے وزارت داخلہ کے قریب دھماکہ، 4 افراد زخمی

کابل کے وزارت داخلہ کے قریب دھماکہ، 4 افراد زخمی


کابل میں 28 دسمبر کو وزارت داخلہ کے قریب ایک دھماکہ ہوا، جس میں کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔

طالبان کے کابل پولیس کمانڈ کے ترجمان خالد زدران نے اس واقعے کی تصدیق کی، اور بتایا کہ دھماکہ کابل ایئرپورٹ کے قریب، شیخ زاید اسپتال کے پاس ہوا۔ زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، اور دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔

مقامی رہائشیوں نے دھماکے کو “بہت زور دار” قرار دیا اور بھاری جانی نقصان کا خوف ظاہر کیا، تاہم طالبان حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ دھماکے کے نتیجے میں کوئی سنگین زخمی نہیں ہوئے۔

اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروہ نے ابھی تک قبول نہیں کی، اور دھماکے کی وجہ سے متعلق تفصیلات بھی ابھی تک واضح نہیں ہو سکیں۔ یہ واقعہ کابل میں سکیورٹی کی مسلسل مشکلات کو ظاہر کرتا ہے، خاص طور پر ایسے اہم حکومتی اداروں کے قریب۔

علاقائی کشیدگی میں سکیورٹی خدشات

یہ دھماکہ کابل کے شہری علاقوں اور اہم تنصیبات کی سکیورٹی کے حوالے سے مزید خدشات پیدا کرتا ہے۔

اس دھماکے کے چند روز بعد پاکستانی طیاروں نے افغانستان کے پکتیکا صوبے میں فضائی حملے کیے، جنہیں اسلام آباد نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ تاہم، ان فضائی حملوں میں شہریوں کی ہلاکتیں اور جائیداد کا نقصان ہوا ہے، جس پر احتجاج اور عالمی سطح پر تنقید کی گئی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی سکیورٹی اور علاقے میں عسکریت پسند گروپوں کی موجودگی پر کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کا اثر دونوں ممالک کی سکیورٹی صورتحال پر پڑ رہا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں